(فخر امام)خاتون پولیس اہلکار کی وردی میں ٹک ٹاک بنانےپر نوکری سےنکالے جانے کا معاملے پر وفا توقیر اہلکارکا ویڈیو بیان سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کی وردی میں ٹک ٹاک ویڈیوزبنا کر وائرل کیں تو پولیس بھی حرکت میں آگئی،پولیس نےٹک ٹاک بنانے والی وفا توقیر نامی خاتون کونوکری سے برخاست کر دیا،سابقہ اہلکار وفا توقیر کا کہنا تھا کہ ٹک ٹک پر ویڈیو ضرور بنائی مگر اس کی اتنی بڑی سزا نہ دی جائے،گھر کی واحد کفیل ہوں، نوکری سےنکالنےسےپہلے وارننگ دینی چاہیےتھی ،اعلیٰ حکام واقعہ کا نوٹس لیں اور نوکری پر بحال کیا جائے۔
نوکری سے نکالے جانے کےبعد خاتون اہلکار کا مزید کہناتھا کہ محکمے نے ان کے ساتھ ناانصافی کی،ویڈیو زبنانے کا شوق ضرور ہے لیکن انہیں صرف اپنے موبائل میں رکھتی تھی۔یہ ویڈیوز 8 ماہ قبل ٹریننگ کے دنوں میں بنائی تھیں، کس نے لیک کیں یا کرائیں! معلوم نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لیڈی پولیس اہلکار نے دو خواتین نے کانسٹیبل یوسف کی وردی پہن کر ویڈیوز بنائیں اور وائرل کردیں۔ آئی جی پنجاب کی جانب سے پولیس کی وردی میں ملبوس تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے سے منع کیا گیا ہے، مگر ان خواتین کی پولیس وردی میں ویڈیوز کے بارے میں پولیس کی جانب سے نا تو کوئی موقف سامنے آیا ہے اور نہ ہی تاحال کوئی کارروائی کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا کے منفی استعمال کی وجہ سے نوجوان نسل بے راہ روی کاشکارہوچکی ہے جو کہ معاشرے کے لئے لمحہ فکریہ ہے،دنیا بھر میں سماجی روابط کی ویب سائٹس اور ویڈیو شیئرنگ ایپس نئی نسل اور شہرت کے دلدادہ افراد کی من پسند مصروفیت بن چکی ہے مگر کئی لوگوں پر اس کے استعمال کی زیادتی کے الزامات بھی عائد ہوتے رہتے ہیں۔
آئے روز ایسے واقعات رونماں ہورہے ہیں کہ حیرت ہوتی ہے کہ نوجوان نسل کس کام میں پڑئی ہوئی ہے، ایپ کے ذریعے تعلیمی، معلوماتی پیغامات ایک دوسرے سے شیئر کرنے کی بجائے،بولڈ ویڈیوز، تصویریں بیھجی جارہی ہیں جو کہ ایک بڑی تباہی کی طرف گامزن ہیں۔