(درنایاب) مستقل چیف انجینئر کی تعیناتی ایل ڈی اے کیلئے درد سر بن گئی، ڈیڑھ سال سے چیف انجینئر کا انتہائی اہم عہدہ اضافی چارج پر چلایا جانے لگا، پارک اینڈ شاپ ارینہ ، 11 سپورٹس کمپلیکس، اک موریہ پل جیسے اہم منصوبے لٹک گئے۔
لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے یو ڈی ونگ کے سربراہ کی مستقل تعیناتی نہ ہونے سے تعمیراتی کام شدید متاثر ہو رہے ہیں، ایل ڈی اے کے چیف انجنئیرنگ ونگ کی آسامی کو ڈیڑھ سال سے اضافی چارج پر چلایا جا رہا ہے۔
چیف انجینئر ٹیپا مظہرحسین خان کے پاس چیف انجینئر یو ڈی ونگ کا اضافی چارج ہے، چیف انجینئر یو ڈی ونگ کا چارج چلانے سے چیف انجینئر ٹیپا کے اُمور بھی متاثر ہیں، ایل ڈی اے کا ارینہ پراجیکٹ 2017 سے التوا کا شکار ہے۔
اک موریہ پل بھی فنڈز اور پلاننگ کے فقدان سے دو سال سے التواء کا شکار ہے، گیارہ سپورٹس کمپلیکس بھی انجینئرنگ ونگ کی ناقص پلاننگ کا شکار ہوئے ہیں، ایل ڈی اے سٹی منصوبہ بھی انجنئیرنگ ونگ کی ناقص پلاننگ کی نذر ہورہا ہے۔
ایل ڈی اے ذرائع کے مطابق انجینئرنگ ونگ کے چیف انجینئر کیلئے ماضی میں سی اینڈ ڈبلیو، ہائی ویز اور این ایچ اے سے بھی موزوں افسران کی تلاش کی جاچکی ہے۔
انجنئیرنگ ونگ کیلئے موزوں چیف انجنئیر تلاش کیا جائے گا، شہر میں ترقیاتی کام مکمل اور نئے منصوبے شروع کرنے کا حکومتی دباؤ بھی ہے۔