گورنر اسٹیٹ بینک تقرری کیس، وفاقی حکومت کو نوٹس جاری

24 Jul, 2018 | 11:20 AM

(ملک اشرف) سپریم کورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا، آئندہ سماعت پر تقرری کا مکمل ریکارڈ بھی پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے سماعت کی۔ درخواستگزار پی پی پی کے سینیٹر تاج حیدر کی جانب سے سر دار لطیف کھوسہ نے دلائل دئیے۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گورنر اسٹیٹ بنک کی تعیناتی میرٹ کے مطابق نہیں کی گئی، تقرری بغیر اشتہار اور قواعد و ضوابط کے برعکس کی گئی۔ 

درخواست گزار نے بتایا کہ سابق وفاقی حکومت کے ایما پر پسند و ناپسند کی بنا پر تعیناتیاں کی گئیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی بھی میرٹ کی بجائے پسند کی بنیاد پر کی گئی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت طارق باجوہ کی تقرری کالعدم قرار دے۔

تین رکنی فل بنچ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل ذکریا شیخ کو ہدایت کی کہ آئندہ گورنر اسٹیٹ کی تعیناتی بارے جواب اور تقرری کا مکمل ریکارڈ پیش کیا جائے۔

مزیدخبریں