سٹی 42 : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تعلیم کے عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعلیم کو قومی ایجنڈے میں اولین ترجیح دیں ۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے تعلیم و تدریس کے لیے مصروف عمل پاکستان بھر کے اساتذہ و تنظیموں کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نظامِ تعلیم کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، تعلیم صرف ایک حق نہیں، سماجی اور معاشی تبدیلی لانے کا سب سے مؤثر ذریعہ بھی ہے، ملک میں 26 ملین سے زائد بچے اسکول سے باہر ہونا باعثِ تشویش اور قوم کے لیےایک چیلنج ہے ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 1973 کا آئین تمام بچوں کے لیے مساوی تعلیمی مواقع فراہم کرنے کو بنیادی حق قرار دیتا ہے ، قائد عوام اور بی بی شہید کی حکومتوں اور صدر زرداری کے سابق دورِ صدارت میں زیادہ اسکول اور تعلیمی ادارے قائم کیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوامی حکومت کی جانب سے پرائمری سے ہائر سیکنڈری تک تعلیم مفت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے اقوام متحدہ کے رواں سال کی تھیم کی توثیق کرتا ہوں، تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، پاکستانی تعلیم کو نئے چیلنجز سے ہم آہنگ ہونا چاہیے، مصنوعی ذہانت سیکھنے کو بہتر بنانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہو سکتی ہے، انسانی ربط کا نعم البدل نہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مصنوئی ذہانت ہیومن کنیشن کی افادیت کوختم نہیں کر سکتی جو تخلیقی سوچ، تنقید اور ہمدردی کو پروان چڑھاتا ہے، پیپلز پارٹی ہر بچے اور نوجوان کو بغیر کسی تفریق کے معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے ۔