شاہین عتیق: دہم جماعت کی طالبہ کو میٹرک کی سند پر تاریخ پیدائش درست کرانے میں 8 سال لگ گئے, سول کورٹ نے کیس کا فیصلہ 8 سال بعد سنایا۔
سول جج محمد یوسف سردار نے کیس کا فیصلہ سنایا اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کو طالبہ کی تاریخ پیدائش درست کرنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق طالبہ کو میٹرک کی سند میں تاریخ پیدائش کی غلطی کا سامنا تھا، جسے درست کرنے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
سول کورٹ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تعلیمی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ طالبہ کی درست تاریخ پیدائش کی معلومات فراہم کریں۔