سٹی42 :چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے دوبارہ غور کر لیتے ہیں لیکن حکومت کمیشن کا اعلان کرے۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کر دیئے ہیں، حکومت کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا دور نہیں ہو گا۔آج اپنے گزشتہ اعلان کے برعکس پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہرنے یو ٹرن لیا اور کہا کہ" بانی نے "مذاکرات" ہولڈ کیے ہیں"، ہم کھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے تھے، ہم نے دو مطالبات رکھے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیشن بنانے کیلئے 7 دن بہت تھے لیکن کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ انہیں کس بات نے روکا ہے کہہ دیں کہ کمیشن بننے جا رہا ہے.
قومی اسمبلی کے اجلاس مین پی ٹی آئی کے ارکان کی بدتمیزی کا دفاع کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا پارلیمنٹ میں احتجاج اپوزیشن کا حق ہے ، آج ہونے والی قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے۔ حکومت نے اپنے ایجنڈے پر 8 قانون رکھے ہیں، 2021 والا قانون ابھی پاس نہیں ہو سکتا۔
قومی اسمبلی مین پی ٹی آئی کی عددی حیثیت کسی قانون سازی مین مزاحم نہیں ہوتی تاہم پی ٹی آئی کے ارکان کسی بھی قانون سازی کے عمل کے دوران ہلڑ بازی اور بدتمیزی پر مبنی رویہ اختیار کر کے میڈیا میں "قومی اسمبلی میں ہنگامہ" جیسی ہیڈلائنز صرور بنا لیتے ہیں۔ 26 ویں آئینی ترمیم سمیت بیشتر قانون سازی پی ٹی آئی کی شمولیت کے بغیر ہی ہوتی چلی آ رہی ہے۔