ویب ڈیسک :برکینا فاسوکےصدر کابورہ کو فوجیوں نے یرغمال بنا لیا۔
مغربی میڈیا کے مطابق، صدر راخ کرسٹین کابورہ کو گزشتہ روز دارالحکومت واگا ڈوگو کی بعض چھاونیوں میں اندھادھند فائرنگ کے بعد ایک فوجی جتھے نے یر غمال بنا لیا اور کسی نامعلوم جگہ منتقل کردیا ہے ۔
یادرہے گزشتہ روز صبح واگا ڈوگو میں واقع بعض چھاونیوں اور صدارتی محل سے گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دی گئی جس کے بعد بغاوت کی افواہیں پھیل گئی تھیں۔ ان واقعات کے بعد مشتعل عوام کا ایک گروہ سڑکوں پر آ گیا جس نے بر سر اقتدار عوامی پیش رفت پارٹی کی عمارت پر حملہ کر دیا۔
ملک بھر میں رات کا کرفیو لگا دیا گیا ہے جبکہ ملک بھر میں موبائل سروس منقطع کر دی گئی حکومت نے بغاوت کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے صورت حال پر کنٹرول کا اعلان کیا تھا.
باغیوں کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ القاعدہ اور داعش سے منسلک عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی کے لیے مناسب وسائل کا مطالبہ کر رہے ہیں، انہوں نے فوجی، انٹیلی جنس سربراہوں کے استعفے اور زخمی فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کی بہتر دیکھ بھال کا مطالبہ کیا۔
یادرہے برکینا فاسو کی فوج کو عسکریت پسندوں کے ہاتھوں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ عسکریت پسند برکینا فاسو کے ایک بڑے حصے پر قابض ہیں اور انہوں نے کچھ باشندوں کو ’اسلامی قانون کے سخت ورژن‘ کی پابندی کرنے پر مجبور کیا ہے۔