سٹی 42 : وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ دسمبر گزر گیا جنوری کا آخری ہفتہ بھی آ گیا۔ اپوزیشن ارکان کے استعفے آئے نہ لانگ مارچ ہوا۔ فروری اورمارچ بھی آئیں گے اورگزرجائیں گے۔پی ڈی ایم کا مریل گھوڑا مردہ ہوچکا ہے۔ مولانا اب اس غیر فطری اتحاد کا جنازہ پڑھانے کی تیاری کریں۔
تفصیلات کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک عدم اعتماد پھر بھی نہیں آئے گی یہ کاغذی شیر ہیں۔ تھوک کا چاٹنا ان کی گھٹی میں پڑا ہے۔ جعلی راجکماری، شہزادے اور مولانا میں جوتیوں میں دال بٹنا شروع ہوچکی ہے پہلے ہی کہا تھا اس ناجائز اتحاد کی بیل منڈھے نہیں چڑھے گی۔سندھ کے شہزادے نے اپنی چال چل دی ہے۔ جعلی راجکماری بھی آس لگائے بیٹھی ہیں۔ مولانا سے جو کچھ ہوا وہ ہونا ہی تھا جن لوگوں نے کورونا کے دوران عوام کی زندگیوں کی پرواہ نہیں کی اب و ہ خود نشان عبرت بن چکے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے 485 نئے مریض رپورٹ ہوئے، گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا سے 24 مریض انتقال کر گئے ہیں۔ پنجاب میں اموات کی مجموعی تعداد 4561 ہو چکی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 19090 افراد کے کورونا ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 2810638 کورونا ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کاکہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی منفی سیاست نئے پاکستان میں نہیں چل سکتی، ذاتی ایجنڈے کیلئے عدم استحکام کی کوشش ملک دشمنی کے مترادف ہے۔اپوزیشن کی انتشار کی سیاست کا نقصان ملک کو ہورہا ہے،قوم کاوقت ضائع کرنے والوں کو ملک کااحساس ہے نہ عام آدمی کا،اپوزیشن نے ڈھائی برس میں ملک سے جو کیاوہ دشمن بھی نہیں کرتا۔ افراتفری پھیلانے والے عناصر کے باوجود ترقی کاسفرجاری ہے ،نئے عزم اورجذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ،کرپشن سے پاک اورمعیار منصوبے ہماری حکومت کاطرہ امتیاز ہیں ۔
گورنر پنجاب چودھری محمدسرور کاکہناہے کہ پی ڈی ایم عدم اعتماد کو سوچنے سے پہلے سینیٹ والی تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ یاد رکھے، پارلیمنٹ کے باہر ناکام اپوزیشن پارلیمنٹ کے اندر بھی ناکام ہی ہوگی ۔ پی ڈی ایم میں جتنی جماعتیں ہیں اتنے ہی بیانیے ہیں ،پی ڈی ایم میں کوئی جماعت دوسری جماعت پر اعتماد کو تیار نہیں ،استعفے دیئے نہ لانگ مارچ کیا، نہ ہی پی ڈی ایم تحریک عدم اعتماد لاسکے گی ۔ وزیراعظم کسی صورت اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،سیاسی مخالفین کو سمجھ نہیں آرہی وہ اپنی سیاست کیسے بچائیں ،اپوزیشن کے پاس حکومت کا مینڈیٹ تسلیم کرنے کے سوا آپشن نہیں ،انہوں نے کہاکہ مڈٹرم انتخابات کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا،عام انتخابات آئینی مدت سے ایک دن بھی پہلے نہیں ہونگے ۔