( زاہد چوہدری ) خون کی بیماریوں کے ماہر اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے معالج پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی کا خصوصی انٹرویو، لندن میں نوازشریف کاعلاج شروع نہ ہونے کی وجہ انتہائی پیچیدہ بیماریوں کا لاحق ہونا ہے۔
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے علاج پر مامور میڈیکل بورڈ کے سینئر رکن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیزز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی کا سٹی نیوز نیٹ ورک سے خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری ایسی نہیں کہ وہ چل پھر نہ سکیں یا کہیں ریسٹورنٹ میں چائے نہ پی سکیں۔ میاں نوز شریف کو سب سے زیادہ خطرہ دل و دماغ کی شریانوں کی بندش کا ہے جو مزید بگڑنے پر جاں لیوا ہوسکتا ہے۔ نواز شریف کی بیماری شدید نوعیت کی ہے اس حوالے سے حکومتی شخصیات کے شکوک و شبہات بے بنیاد ہیں۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ سروسز ہسپتال میں علاج کے دوران نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 2 ہزار تھے اور اس کے ساتھ دل کا شدید دورہ پڑا اور فالج کا حملہ ہوا جس میں بچنے کے امکانات انتہائی معدوم تھے۔ نواز شریف کو لاحق امراض کی پیچیدگیاں لندن میں بھی ان کے علاج میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ نواز شریف کی ریسٹورنٹ میں تصویر پر پیدا ہونے والا تاثر درست نہیں، نواز شریف کے چلنے پھرنے یا کہیں چائے پینے پر قدغن نہیں ہے۔ میڈیکل بورڈ کی جانب سے نواز شریف کی مزید رپورٹس مانگی گئی ہیں تاکہ واضح رائے دی جاسکے۔
تاہم اس حوالے سے حکومتی شخصیات کے شکوک وشبہات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری سنگین ہے اور اگر جلد علاج نہ ہوا تو زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔