سانحہ ساہیوال، گولیاں چلانے کا اختیار کس نے دیا؟ چیف جسٹس کا استفسار

24 Jan, 2019 | 11:24 AM

Sughra Afzal

(سٹی 42) لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کروانے کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ بتایا جائے پولیس کو سیدھی گولیاں چلانے کا اختیار کس نے دیا، عدالت نے آئی جی اور جے آئی ٹی کے سربراہ کو 28 جنوری کو طلب کرلیا۔

سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کروانے کی درخواست پر سماعت کے دوران آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی پیش ہوئے۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ گولیاں چلانے والوں کو گرفتار کر لیا گیا، جے آئی ٹی بھی بنادی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ یہ بڑے ظلم کی بات ہے۔ انکوائری کتنے دنوں میں مکمل ہوگی۔ آئی جی نے جواب دیا کہ مکمل تفتیش کیلئے کم از کم ایک ماہ درکار ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ معاملہ حساس ہے، سماعت کیلئے 2 رکنی بنچ تشکیل دیا جا رہا ہے۔ آئندہ سماعت پر جےآئی ٹی کے ارکان ریکارڈ سمیت 28 جنوری کو ہائیکورٹ میں پیش ہوں۔ چیف جسٹس نے آئی جی کو کہاکہ دوبارہ ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے، اپنے تمام ڈی پی اوز کو آگاہ کر دیں، جوڈیشل کمیشن بنانا صوبائی حکومت کا اختیار نہیں وفاق کا ہے۔ جس پر درخواستگزار وکیل نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کیلئے وفاقی حکومت کو درخواست دیدی ہے۔

یاد رہے کہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے دہشتگردوں کے شبہ میں 4 افراد کو قتل کردیا تھا، عوامی ردعمل آنے پر حکومت نے فوری طور پر جے آئی ٹی بنا دی جو واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جبکہ قاتل اہلکار پولیس کی حراست میں ہیں۔

مزیدخبریں