بیروت میں کئی ماہ پہلے اسرائیل کی بمباری سے اپنے ہیڈکوارٹر مین مرنے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا دوسری بار جنازہ بیروت سٹیڈیم میں پڑھا گیا جس مین لبنان بھر سے ہزاروں شیعوں نے بچوں اور عورتوں کے ساتھ شرکت کی۔ حزب اللہ کی کسی خفیہ پناہ گاہ سے حسن نصراللہ کے جانشین نعیم قاسم نے اس ماتمی مجمع سے خطاب کیا اور کہا، حزب اللہ اپنے راستے پر گامزن رہے گی۔ نعیم قاسم نے نصراللہ کی میراث کو برقرار رکھنے کا عزم کیا۔
حزب اللہ کے قیام سے گزشتہ سال اسرائیل کے بیروت پر تباہ کن حملے تک حسن نصراللہ مسلح شیعہ گروپ حزب اللہ کے لیڈر رہے۔ بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کے نیچے بنے کثیر منزلہ بنکر میں نصراللہ کے مارے جانے کی حزب اللہ نے کئی روز تک تصدیق نہیں کی تھی۔ اسرائیل کے لبنان میں جنگ بندی پر آمادہ ہونے کے بعد حسن نصراللہ کی لاش کو خفیہ قبر سے نکال کر اتوار کو اسٹیڈیم کے قریب تعمیر کیے گئے مزار میں دفن کیا گیا۔ ان کے معاون صفی الدین کو پیر کو جنوبی لبنان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
ایک نامعلوم مقام سے نشر ہونے والے جنازے کی تقریب سے ٹیلیویژن خطاب میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا کہ گروپ اپنے "راستے" پر گامزن رہے گا اور لبنان پر "ظالم امریکہ" کے کسی بھی کنٹرول کو مسترد کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ "مزاحمت" ختم نہیں ہوئی،اور اسرائیل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
"ہم اعتماد کو برقرار رکھیں گے اور اس راستے پر چلیں گے، ہم آپ کی مرضی کو برقرار رکھیں گے،" قاسم نے نصر اللہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "آپ اب بھی ہمارے ساتھ ہیں، آپ کا راستہ اور جدوجہد ہمارے اندر رہتی ہے" اور "میں میراث کا وفادار ہوں۔"
اپنے پیروکاروں کو یہ بتاتے ہوئے کہ حزب اللہ "مضبوط ہے"، قاسم نے کہا: "ہم تسلیم نہیں کریں گے، اپنے قتل اور قبضے کے تسلسل کو قبول نہیں کریں گے۔"
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اسرائیل کی پانچ پوزیشنوں کو مقبوضہ سمجھتی ہے اور سفارت کاری کے ذریعے مکمل انخلاء کے لیے لبنانی حکومت پر انحصار کر رہی ہے۔
بیروت، لبنان کے اسپورٹس سٹی سٹیڈیم میں جنازے کے جلوس کے آغاز پر حزب اللہ کے سابق رہنما حسن نصراللہ اور ان کے کزن اور جانشین ہاشم صفی الدین کی لاشوں پر مشتمل ٹریلر کے ساتھ سوگواروں کا رد عمل۔
حزب اللہ کی موجودہ تباہ ی سے دوچار حالت کے متعلق حزب اللہ کے کسی خفیہ مقام پر چھپے لیڈر نے کہا کہ جب ہم مناسب دیکھتے ہیں تو ہم فائر کرنے کا انتخاب کرتے ہیں اور جب ہم مناسب سمجھتے ہیں تو صبر کرتے ہیں۔
" امریکیو جان لو، اگر آپ نے حکام اور لبنان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، تو آپ اپنے مقاصد حاصل نہیں کر پائیں گے،" انہوں نے مزید کہا، "لبنان میں حکام طاقتوں کے توازن کو جانتے ہیں۔"
انہوں نے متنبہ کیا کہ "ترجیحات کا اندازہ لگانے میں ہمارے صبر اور دانشمندی کو کمزوری سے تعبیر نہ کریں۔"
اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے پھٹنے والے پیجر آپریشن میں زخمی ہونے والے حزب اللہ کے متعدد کارکنان بھی جنازے میں شریک تھے۔
سنچری فاؤنڈیشن کے تھنک ٹینک کے سیم ہیلر نے کہا کہ "گروپ کے لیے یہ ظاہر کرنا اہم ہے کہ یہ ابھی ایک بڑی سماجی اور سیاسی قوت ہے، کچھ دھچکوں کے باوجود اس سے نمٹا گیا ہے۔"
جب سوگواروں نے اپنی مٹھیاں ہوا میں بلند کیں اور نعرے لگائے "ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہیں، نصراللہ" اور "ہم وعدے کے وفادار ہیں، نصراللہ،" مقتول رہنما کی سابقہ تقریریں لاؤڈ اسپیکرز پر نشر کی گئیں۔
مرد، خواتین اور بچے سخت سردی میں پیدل چل کر تقریب کے مقام پر پہنچے جو کہ سیکورٹی خدشات کے باعث کئی مہینوں تک تاخیر کا شکار رہی۔
ان میں سے ایک 55 سالہ ام مہدی تھی، جو نصراللہ کیلئے "ایک بار آخری بار اور ان کا مزار دیکھنے آئی تھی۔"
"یہ سب کچھ ہم سید کے لیے کر سکتے ہیں، جس نے سب کچھ چھوڑ دیا،" انہوں نے ایک اعزاز کا استعمال کرتے ہوئے مزید کہا۔