کراچی وسطی میں نوعمر کارکن کے قتل پر بلاول بھٹو جلال میں آ گئے، لسانی، مذہبی دہشتگردوں کو  پکڑنے کا اعلان

24 Feb, 2024 | 10:26 PM

 سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین 8 فروری انتخابات کے بعد سندھ مین بری طرح ہارنے والے مخالفین کی جانب سے دھاندلی کے الزامات اور سڑکیں بند کرنے والے احتجاج کو خاموشی سے برداشت کرنے کے بعد  کراچی میں اپنے نوعمر کارکن کے شہید کئے جانے اور صوبے میں مذہبی اور لسانی  بنیاد پر نفرت پھیلانے کی مہم پر سخت موقف کے ساتھ سامنے آ گئے۔ بلاول بھٹو نے ہفتہ کے روز مذہبی اور لسانی بنیاد پر نفرت پھیلانے میں مصروف عناصر کو خبردار کیا کہ اب مذہبی و لسانی دہشتگردی برداشت نہیں کریں گے، الیکشن میں ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا گیا، جو بھی ان حملوں میں ملوث تھے انھیں پکڑیں گے۔

 کراچی میں میڈیا سے گفتگو مکرتے ہوئے بلاول بھٹو  نے کہا کہ الیکشن کے دوران ہمارے کارکنان شہید ہوئے۔ پاکستان  پیپلز پارٹی اپنے کارکنوں کی قربانیوں کو نہیں بھولے گی، کراچی میں پُرتشد د سیاست کی اب کوئی جگہ نہیں۔

پیپلزپارٹی کے کارکنوں پر یا کسی بھی سیاسی کارکن پر فائرنگ ہوئی، اس کی تحقیقات کریں گے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیں گے جو اس جرم میں ملوث تھے، ان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

 بلال بھٹو نے واشگاف الفاظ مین کہا کہ مذہبی اور لسانی دہشت گردی کو صوبے میں برداشت نہیں کریں گے۔ جو عناصر  پیپلزپارٹی پر جھوٹے الزام لگا رہے ہیں ان کے ڈراموں سے بلیک میل نہیں ہوں گے ۔جو لوگ اس واقعہ میں ملوث ہیں ان کو نشان عبرت بنائیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ انصاف دینے کے بجائے الٹا  پیپلزپارٹی پر الزام تراشی کی گئی۔

ہماری یہ سیاست نہیں کہ کسی کے پرچم کو ہٹا دیں۔ ہم کسی ڈرامہ بازی اور بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کےشہیدکارکن کی تعزیت کیلئےضلع وسطی آیاہوں۔ملیر ،سانگھڑ ، مورو ، لاڑکانہ سمیت کئی اضلاع میں پیپلزپارٹی کیخلاف وائلنس ہوا ہے۔ بلاول بھٹو نے میڈیا کو بتایا کہ  بارہ سالہ بچہ عبدالرحمان پاکستان پیپلزپارٹی کاسپورٹرتھا۔ عبدالرحمان کےخاندان کو  کہا گیا کہ پیپلزپارٹی چھوڑیں۔ عبدالرحمان کا خاندان دھمکیوں میں نہیں آیا۔ الٹا شہید بچے ک عبدالرحمان کےخاندان پر ہی ایف آئی آر کاٹی گئی۔ ہم اپنے کارکنوں کو انصاف دلوائیں گے۔

وہ سیاسی جماعتیں جوسمجھتی ہیں شہر میں پھر تشدد کی سیاست متعارف کروائیں گی، یہ ان کی بھول ہے۔

بلاول بھٹو نے بتایا کہ مراد علی شاہ کوہدایت  کی ہے کہ پیپلزپارٹی کے کارکنان کیخلاف جوکارروایاں ہوئیں اس پر تحقیقاتی ٹیم بنائیں۔ ذمےداروں کو قانون کےکٹہرے میں کھڑا کریں گے۔

اس موقع پر مراد علی شاہ، ڈاکٹرعاصم حسین، سعید غنی اور وقار مہدی بھی بلاول بھٹو کے ساتھ موجود تھے۔

مزیدخبریں