سٹی42: لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں پی ایس ایل 9 کے دسویں میچ میں لاہور قلندرز کے بیٹرز کے بعد باؤلرز نے بھی سر توڑ کوشش کر کے آخری دو اووروں میں فتح کو کراچی کنگز کے جبڑوں سے کھینچ کر نکالنے کے لئے جان لڑا دی لیکن کپتان شاہین آفریدی کی حکمت علی نے یہ میچ بھی لاہور قلندرز کے ہاتھ سے نکلوا دیا۔
آخری اوور میں کراچی کنگز کو جیتنے کے لئے 11 رنز کی ضرورت تھی۔ کپتان شاہین آفریدی نے آخری اوور آف سپنر احسن حفیظ سے کروایا جنہیں پہلی ہی گیند پر باؤلر حسن علی نے چھکا مار دیا۔ باقی پانچ گیندوں پر کراچی کنگز کو جیتنے کے لئے 5 رنز کی ضرورت تھی۔ احسن حفیظ کی دوسری گیند پر حسن علی نے سنگل بنائی، تیسری گیند آف سائیڈ سے باہر تھی، عرفان خان نے اس پر محفوظ شاٹ کھیل کر دو رنز بنا لئے، چوتھی گیند بھی آف سائیڈ پر باہر تھی، اس پر عرفان نے کور ڈرائیو کی لیکن صرف سنگل بنائی۔ اس سے کراچی کنگز اور لاہور قلندر کا سکور برابر ہو گیا۔ احسن حفیظ کی پانچویں گیند بھی آف سائیڈ سے باہر تھی۔ حسن علی نے اس پر باؤنڈری لگانے کی کوشش کی لیکن کیچ آؤٹ ہو گئے۔ آخری گیند پر کراچی کنگز کو جیتنے کے لئے ایک رن کی ضرورت تھی۔ احسن حفیظ کی آخری گیند فلیٹ تھی، کنگز کے باؤلرمیر حمزہ ن سامنے تھے، حمزہ نے اسے انتہائی لیٹ کٹ کیا اور بال وکٹ کیپر کے قریب سے گزر کر تھرڈ مین پوزیشن پر باؤنڈری پار کر گئی۔
کراچی کنگز نے لاہور قلندرز سے یہ میچ 2 وکٹوں سے جیت لیا۔
کراچی کنگز کے کپتان شان مسعود نے 10، جیمز ونس نے 8، محمد اخلاق نے 7، محمد نواز نے 15، کیرن پولارڈ نے 58 ، شعیب ملک نے 39، ڈینئل سیمز نے 7 ،عرفان خان نیازی نے 12، حسن علی نے 9 رن بنائےجبکہ میر حمزہ نے ایک رن بنایا۔
پولارڈ کی بیٹنگ
کراچی کنگز کی اننگز مین سب سے خاص چیز کیرن پولارڈ کی بیٹنگ تھی جس نے آکر مین اسے فتح تک پہنچایا۔ پولارڈ نے دباؤ مین کھیلتے ہوئے 5 چھکے اور ایک چوکا مار کر 33 گیندوں سے 58 رنز بنائے۔ ان کا سٹرائیک ریٹ 176 رہا۔
شعیب ملک کی ذمہ دارانہ اننگ
آل راؤنڈر شعیب ملک نے 32 گیندوں سے محتاظ کھیل کھیلتے ہوئے 39 رنز بنائے جن میں 3 چوکے شامل تھے۔
قلندرز کے باؤلرز میں سے بہترین پرفارمنس زمان خان اور حارث رؤف کی رہی۔ زمان نے 4 اووروں میں 25 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ حارث رؤف نے 4 اووروں میں22 رنز دیئے اور ایک وکٹ حاصل کی۔ ان کی اکانومی ساڑھے 5 رہی۔ سب سے زیادہ رنز جارج لنڈے کو 2 اووروں میں 25 پڑے۔ جہانداد خان نے 4 اووروں میں 44 رنز دیئے اور ایک وکٹ حاصل کی۔ احسن بھٹی کو 2 اووروں میں 19 رنز پڑے اور دو وکٹیں ملیں۔ کپتان شاہین آفریدی کو 4 اووروں میں 35 رنز پڑے اور ایک وکٹ ملی۔
لاہور قلندرز کی بیٹنگ، صاحبزادہ فرحان کی اننگز
لاہور قلندرز کے اوپنر صاحبزادہ فرحان آج قذافی سٹیڈیم میں شائقین کو حیرت ناک کھیل دکھا کر بیٹ کیری کر گئے۔ فرحان ن کے ساتھ آنے والے سینئیر بیٹر فخر زمان تیسرے اوور کی پہلی گیند پر میر حمزہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے تھے۔ ان کے بعد آنے والے تمام بیٹرز رن ریٹ بہتر بنانے کی کوشش مین ایک ایک کر کے آؤٹ ہوتے گئے لیکن ایک اینڈ پر صاحبزادہ فرحان چٹان بن کر کھڑے رہے۔ انہوں نے سخت نامساعد حالات میں ٹیم کو مسلسل سنبھالا اور دباؤ میں کھیلتے ہوئے 45 گیندوں سے 72 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ واپس گئے۔ لاہور قلندرز نے 20 اووروں میں 6 وکٹیں گنوا کر 175 رنز بنا لئے۔
قلندرز کی چھٹی وکٹ 16 ویں اوور میں گر گئی تھی۔ سکندر رضا کوئی رن بنائے بغیر پویلین واپس چلے گئے تھے۔ اس سے پہلے ہوپ 15 ویں اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہو گئے تھے۔ یہ پانچویں وکٹ گرنے سے قلندرز کی کمر عملاً ٹوٹ گئی تھی۔ لاہور قلندرز کی چوتھی وکٹ 13 ویں اوور میں گر گئی تھی۔ جہانداد خان 12 رنز بنا کر میر حمزہ کی گیند پر پولارڈ کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ ان کے بعد شائی ہوپ صاحبزادہ فرحان کا ساتھ دینے کے لئے آئے ۔ 18 اووروں کے اختتام پر قلندرز کا مجموعہ 151 ہو گیا اور ان کا رن ریٹ 8.39 تھا۔
لاہور قلندرز کے اوپنر صاحبزادہ فرحان اور مڈل آرڈر بیٹر جہانداد خان نے ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کی سر توڑ کوشش کی تھی۔ بارھویں اوور کے اختتام پر دونوں نے 6 سے بھی کم ہو چکے رن ریٹ کو 7 تک پہنچا دیا۔ صاحبزادہ فرحان نے محتاظ کھیل اور ذمہ دارانی کھیل کھیلتے ہوئے 4 چوکے اور 4 چھکے مارے تاہم آخری کئی اووروں میں صاحبزادہ فرحان بھاری ذمہ داری کے سبب کوئی باؤنڈری نہیں کھیل سکے۔ ان کے ساتھ کوئی دوسرا بڑا بیٹ کھڑا رہتا تو وہ ذاتی مجموعہ مزید بہتر بنا سکتے تھے، آج میچ میں صاحبزادہ فرحان کا سٹرائیک ریٹ 160 رہا۔
جہانداد خان جو تین وکٹیں گرنے کے بعد آئے، انہوں نے 8 گیندوں سے 12 رنز بنائے جن میں ایک چھکا شامل ہے۔ صاحبزادہ فرحان کے ساتھ کھیلتے ہوئے شائی ہوپ نے 11 گیندوں سے 21 رنز بنائے جن میں 2 چوکے اور ایک چھکا شامل ہے۔
لاہور قلندرز کی تیسری وکٹ 9 ویں اوور کی چوتھی گیند پر گر گئی تھی۔ اس سے پہلے قلندرز کی دوسری وکٹ آٹھویں اوور کی پہلی گیند پر گر گئی تھی۔ احسن بھٹی 8 رنز اور ان سے پہلے ڈوسن 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس وقت قلندرز کی ٹیم سخت مشکل کا شکار ہو گئی۔ یہ مشکلات آخری بال تک برقرار رہیں۔ 10 اووروں کے اختتام پر لاہور قلندرز نے صرف 59 رنز بنائے تھے اور اس کا رن ریٹ 5.9 تھا۔
لاہور قلندرز نے پاور پلے کے 5 اووروں میں ایک وکٹ کے نقصان پر 31 رنز بنائے تھے۔ فخر زمان تیسرے اوور کی پہلی گیند پر 6 رنز کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہو گئے جس کے بعد وین ڈر ڈوسن اوپنر صاحبزادہ فرحان کا ساتھ دینے کے لئے آئے۔ آٹھ اووروں کے اختتام تک قلندرز نے 39 رنز بنائے ہیں جن میں ڈوسن کے 26 اور صاحبزادہ فرحان کے 11 رنز شامل تھے۔
کراچی کنگز کی باؤلنگ
کے کے کے میر حمزہ، حسن علی اور تبریز شمسی نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔سب سے زیادہ رنز تبریز شمسی کو پڑے انہوں نے 4 اووروں میں 52 رنز کھائے اور کوئی وکٹ نہ لے سکے۔ تبریز شمسی کو 4 اووروں مین 42 رنز پڑے، میر حمزہ کو چار اوورز میں 31 اور حسن علی کو 29 رنز پڑے۔ محمد نواز نے تین اوورز میں 16 رنز کھائے اور کپتان شعیب ملک کو ایک اوور مین 4 رنز پڑے۔
ٹاس
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 9 ویں ایڈیشن کے 10 ویں میچ میں ٹاس کراچی کنگز نے جیتا اور لاہور قلندرز کو پہلے بیٹنگ دینے کا اعلان کر دیا۔
پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن
پاکستان سپر لیگ سیزن 9 کے اب تک ہونے والے 9 میچوں کے میں کراچی کنگز نے دو میچ کھیلے، ایک جیتا اور ایک ہارا ہے۔ اس کا نیٹ رن ریٹ -0.683 اور پوائنٹس 2 ہیں۔ لاہور قلندرز نے تین میچ کھیلے اور تینوں ہار گئی۔ قلندرز کا نیٹ رن ریٹ -0.743 ہے۔ لاہور قلندرز پی ایس ایل ایٹ کی فاتح ٹیم تھی۔
میچ کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن
ہفتہ کی شب لاہور قلندرز سے جیتنے کے بعد کراچی کنگز کی پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن میں ایک درجہ بہتری ہو گئی۔ کے کے چوتھے نمبر سے تیسرے نمبر پر آ گئی اور اس کا نیٹ رن ریٹ بھی قدرے بہتر ہو گیا۔ لاہور قلندر آج کا میچ ہارنے سے پہلے بھی پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے تھے، وہ اب بھی وہیں ہے۔
کراچی کنگز کی ٹیم
کراچی کنگز نے اپنے تیسرے میچ کے لیے 11 کھلاڑیوں کی فہرست میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی.
ٹیم کی قیادت شان مسعود کر رہے ہیں جبکہ جیمز ونس نائب کپتان ہیں.
دیگر کھلاڑیوں میں محمد اخلاق، شعیب ملک، محمد نواز، حسن علی اور میر حمزہ شامل ہیں.
اوور سیز کھلاڑی کیرن پولارڈ، ڈینیئل سیمز اور تبریز شمسی بھی کراچی کنگز کی نمائندگی کریں گے.
ایمرجنگ کیٹیگری میں محمد عرفان خان ٹیم کا حصہ ہیں.