سٹی42: کسی رشتہ دار عزیز کا جائز کام تک نہیں کروایا، ساری کابینہ نے بلا تنخواہ کام کیا اور بیوروکریسی نے بھرپور ساتھ دیا، کسی پر انگلی نہیں اٹھی، میں نے دن میں 12گھنٹے کام کیا انہوں نے سولہ سولہ گھنٹے کام کیا،پنجاب حکومت کی پوری ٹیم نے اپنی استعداد سے بڑھ کر محنت کی،گڈ گورننس کا کامیاب تجربہ کر کے جارہے ہیں،میری ٹیم کامیابی میں پوری پوری حصہ دار ہے۔ پنجاب کے بے مثل نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے اپنی کابینہ کے 13 ماہ میں 42 ویں، آخری اجلاس میں اپنا دل کھول کر سامنے رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں خوش ہوں
وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے اپنی کابینہ کے 42 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنے ساتھ کام کرنے والے سرکاری افسروں کی دل کھول کر تعریف کی۔ محسن نقوی نے کہا کہ بیوروکریسی کے متعلق کام نہ کرنے اور کام میں رکاوٹیں ڈالنے کا تاثر غلط ہے۔
آج آخری ورکنگ ڈے
وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ کل (آج بروز ہفتہ) ہمارا آخری ورکنگ ڈے ہے۔منسٹرز سے کہوں گا کہ کل بھی اپنا کام کریں، کل رات کو کام ختم کریں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں کہ اللہ آپ کوعزت کے ساتھ کام ختم کروا کے واپس لے کے جا رہے ہیں۔ یہ دنیا کا نظام ہے، روٹیشن دنیا کے نظام کا حصہ ہے۔ کوشش ہونا چاہئے کہ وہ کام کر جائیں کہ لوگ یاد رکھیں۔ وہ چیزیں کہ لوگوں کی زندگیوں میں فرق ڈال جائیں، وہ چیزیں کہ جن سے لوگوں کو کہیں نہ کہیں، چھوٹے سے چھوٹے لیول پر ریلیف مل جائے تو وہ عبادت بھی ہے، سکون بھی ہے۔
بیوروکریسی کے متعلق عمومی تاثر غلط، یہ ساتھ چلتے اور حکومتوں کو چلاتے ہیں
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہاکہ پنجاب میں سرکاری افسروں کی تنخواہیں کم ہیں اورسہولتیں بھی میسر نہیں،پرائیویٹ سیکٹر میں سب کچھ میسر ہیں،مجھ سے زیادہ میری اس ٹیم نے محنت کی۔ میں نے دن میں 12گھنٹے کام کیا انہوں نے سولہ سولہ گھنٹے کام کیا،پنجاب حکومت کی پوری ٹیم نے اپنی استعداد سے بڑھ کر محنت کی،گڈ گورننس کا کامیاب تجربہ کر کے جارہے ہیں،میری ٹیم کامیابی میں پوری پوری حصہ دار ہے۔
انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی کے متعلق عمومی تاثر سراسر غلط فہمی پر مبنی ہے، پناجب کےافسروں نے مہینوں اورہفتوں کا کام دنوں میں اورگھنٹوں کا کام سیکنڈوں میں کر کے دکھایا،بیورو کریسی کبھی کام کو نہیں روکتی،آپ ان کے ساتھ چلیں گے تو یہ آپ کا بھر پور ساتھ دیتے ہیں،بیوروکریسی ساتھ چلنے اورحکومت کو چلانے و الی ہے۔ اگر آپ خود کامیاب نہ ہونا چاہیں تو یہ آپ کے ہاتھ میں ہے،ماضی میں ایسی (ناکام حکومتوں کی)مثالیں موجود ہیں۔
8وزیروں کے ساتھ دن رات کام کرایالیکن کوئی کسی پر انگلی نہیں اٹھا سکتا
وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ 13ماہ کام کرنے کے باوجود صوبائی کابینہ نے تنخواہ کی مد میں ایک روپیہ وصول نہیں کیا،نہ مراعات لیں. میری کابینہ اورٹیم کے ارکان نے اپنے کسی عزیز رشتے دار کا ناجائز حتیٰ کہ کوئی جائزکام بھی نہیں کروایا۔
محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کے دوران مشکل مراحل بھی آتے ہیں، ایکسیئن لگوانے کیلئے دس دس کروڑ روپے رشوت کی آفر کی گئی،الیکٹرک بسوں کے معاملے میں دبئی میں پانچ سے 10ملین ٹرانسفر کروانے کی پیشکش ہوئی،رجسٹرار کو آپریٹولگوانے پر ہرتین ماہ پانچ کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی،پوری ٹیم نے مشکلات اورترغیبات کے باوجود دیانتداری سے کام کیا۔
محسن نقوی نے بتایا کہ 13ماہ دن رات کام کرنے کے باوجود صوبائی کابینہ نے تنخواہ کی مد میں ایک روپیہ تک وصول نہیں کیا،نہ کوئی مراعات لیں،چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر اورآئی جی ڈاکٹر عثما ن انور نے بھی ہمارے ساتھ دن رات کام کیا۔
کوئی کمشنر، آر پی او، ڈی پی او تبدیل نہیں کیا
محسن نقوی نے یاد دلایا کہ ہم نے اپنے دور میں کوئی کمشنر اورآر پی او تبدیل نہیں کیا،ڈی پی او اور آر پی او بھی تبدیل نہیں کیے گئے،سارے کام میرٹ پر محنت سے کرنے پرٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سی ایم آفس کے افسروں اورسٹاف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں،دن رات میرے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے افسروں اورسٹاف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
نگراں کابینہ کا آخری اجلاس
پنجاب کے وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت نگران کابینہ کا 42واں اجلاس جمعہ کے روز ہوا۔ نگراں صوبائی وزرا،صوبائی مشیر، چیف سیکرٹری،آئی جی اور سیکرٹریزنے سید محسن رضا نقوی کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔محسن نقوی نے اپنے خطاب میں کابینہ ارکان،چیف سیکرٹری،آئی جی اورسیکرٹریز کی خدمات کو سراہا،وزیراعلیٰ محسن نقوی نے فیلڈ افسروں اورسی ایم آفس کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔
فیملی کی طرح کام کیا، چیف سیکرٹری زاہد زماں اختر
چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر نے کہاکہ محسن نقوی کی وزارت اعلیٰ میں ایک فیملی کی طرح کام کیا، اپنی طویل سروس میں پوری نہ ہونے والی کام کرنے کی خواہشات محسن نقوی کی قیادت میں پوری کیں۔
منصور قادر نے کہاکہ آپ جیسے لیڈرکی قیادت ملنا خوش قسمتی سمجھتا ہوں،اظفر علی ناصر نے کہاکہ محسن نقو ی نے کام کی ایسی مثالیں قائم کردی کہ آنے والی حکومتوں کیلئے مسئلہ رہے گا،بلاول افضل نے کہاکہ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے شاید ہی کبھی کسی کو ڈانٹا ہوں یاناراضگی کا اظہار کیا ہو، ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ افسروں کی ایمانداری دیکھ کر رشک آتا ہے،ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ زندگی بھر یہ خوشگوار لمحات یاد آتے رہیں گے، وہاب ریاض نے کہاکہ محسن نقوی کو بیوروکریسی سے کام لینا آتا ہے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے شعر پیش کر کے اپنے خیالات کا اظہار کیا ،ایس ایم بی آر ڈاکٹر نبیل جاوید،سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار سہو،سیکرٹری صحت علی جان،سیکرٹری داخلہ میاں شکیل احمد نے بھی وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا ،کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ محسن نقوی کی طرف سے کابینہ ارکان،سیکرٹریز اورسی ایم سٹاف کو عشائیہ دیاگیا۔