سٹی42: الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مسلم لیگ نون قومی اسمبلی مین سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل دوسری بڑی جماعت ہے اور تیسری بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔ اگر سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں پر امیدواروں کی ترجیحی لسٹیں الیکشن شیڈول میں مقرر کردہ وقت میں جمع نہ کروانے کے سبب خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں نہ ملیں تو دیگر جماعتوں خصوصاً مسلم لیگ نون، پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی نشستیں مزید بڑھ جائیں گی۔
قومی اسمبلی میں تازہ ترین پارٹی پوزیشن کے مطابق مسلم لیگ ن 75 جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئی، 9 آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد مسلم لیگ ن کے ارکان کی جنرل نشستیں 84 ہو گئیں۔
مسلم لیگ ن کو اقلیتوں کی 4 اور خواتین کی 20 نشستیں ملیں۔ مسلم لیگ ن کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 108 ہو گئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے 54 امیدوار جنرل نشست پر کامیاب ہوئے۔ پاکیستان پیپلز پارٹی میں کسی آزاد امیدوار نے شمولیت اختیار نہیں کی۔پیپلز پارٹی کو مذہبی اقلیتوں کی 2 نشستیں اور خواتین کی 12 نشستیں ملیں۔قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 68 ہو گئی۔
سنی اتحاد کونسل میں 81 آزاد ارکان شامل ہوئے، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔
ایم کیو ایم کے 17 امیدوار کامیاب ہوئے۔ ایم کیو ایم میں کسی نے شمولیت اختیار نہیں کی۔ ایم کیو ایم کو اقلیت کی ایک نشست اور خواتین کی 4 نشست ملی ہیں۔ ایم کیو ایم کے ارکان کی تعداد 22 ہو گئی۔
جمعیت علما اسلام کے 6 ارکان کامیاب ہوئے ۔ جے یو آئی میں کسی آزاد رکن نے شمولیت اختیار نہیں کی۔ جے یو آئی کو 2 خواتین کی نشستیں ملیں۔جے یو آئی کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 8 ہو گئی۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے 3 ممبر جنرل نشست پر کامیاب ہوئے ۔ ایک ازاد امیدوار کی شمولیت کے بعد ق لیگ ارکان کی تعداد 4 ہو گئی۔ خواتین کی ایک مخصوص نشت ملنے پر ق لیگ کے ارکان کی تعداد 5 ہو گئی۔
استحکام پاکستان پارٹی کے 3 امیداور کامیاب ہوئے ۔ ایک خاتون نشست ملنے سے آئی پی پی تعداد 4 ہو گئی۔
مجلس وحدت المسلمین، مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی ک ا قومی اسمبلی میں ایک ایک رکن ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ایک ایک رکن نے قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔ان جماعتوں میں کوئی آزاد امیدوار شامل نہیں ہوا۔
جنرل نشستوں پر قومی اسمبلی میں 99 آزاد ارکان کامیاب ہوئے
8 آزاد امیدوار تاحال کسی جماعت میں شامل نہیں ہوئے۔
قومی اسمبلی کی 3 نشستوں پرالیکشن امیدواروں کے فوت ہو جانے کے سبب زیر التوا ہے۔