سٹی: راولپنڈی میں غیر قانونی بسنت کے دوران پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک، 50 افراد زخمی ہو گئے۔
حکومتی پابندی کے باوجود راولپنڈی میں جمعہ 23 فروری کو بسنت کا دن قرار دے پر دن بھر پتنگ بازی کی گئی۔ پولیس کے چھاپوں میں تین سو سے زائد افراد گرفتار ہوئے لیکن بسنت روکنے میں پولیس کامیاب نہیں ہوئی۔ ہوائی فائرنگ اور بوکاٹا کے شور میں لوگ پتنگیں اڑاتے رہے اور شہری زخمی ہو کر ہسپتالوں میں پہنچتے رہے۔
پولیس اور بسنت کے دلدادہ پتنگ بازوں کے درمیان شروع ہونے والی آنکھ مچولی رات کا اندھیرا گہرا ہونے تک جاری رہی۔
راولپنڈی شہر میں جمعہ کے روز ہوائی فائرنگ،پتنگ بازی، چھتیں پھلانگنے اور گلے پر ڈور پھرنے سے مجموعی طور پر50سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
پتنگ بازی کے دوران زخمی ہونے والوں کو ان کے ورثا پولیس کے خوف سے پرائیویٹ اسپتالوں میں لے جاتے رہے۔ بیشتر حادثات کی ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122کو اطلاع نہیں کی گئی۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 300کے قریب پتنگ بازوں کو گرفتار کر کے 24 افراد سے اسلحہ برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
بے نظیر اسپتال کی ایمرجنسی میں زخمیوں کے رش کے باعث عام افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا۔
جمعہ کے روز ڈور کے نقصانات سے بچانے کے لیے پولیس نے تمام فلائی اوورز پر موٹرسائیکلوں کا داخلہ بند کردیا تھا۔