کردار کشی سے لے کر'' نور کو انصاف دو'' تک سوشل میڈیا پر ٹرینڈ

24 Feb, 2022 | 02:49 PM

  ویب ڈیسک :  نور مقدم پر الزامات عائد کرنے اور متعدد انکشافات سامنے آنے کے بعد ان کی کردار کشی اس مقدمے کی آخری سماعت تک جاری رہی۔

 کیس کے انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر اپنے بیٹیوں کو رات گھر سے باہر نہ گزارنے کی درخواست کی جانے لگی تو اس حوالے سے صارفین کی جانب سے تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ یہ اصول لڑکوں پر بھی عائد کیا جائے اور ان کی تربیت کرنے پر وقت لگایا جائے نہ کہ متاثرہ لڑکیوں پر الزامات عائد کرنے پر۔

اس کے بعد اینکر پرسن عمران ریاض خان کی جانب سے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں تحقیقات کے دوران نور کے ٹیکسٹ میسیجز اور کالز کا حوالہ دیا گیا اسے سوشل میڈیا پر مقتولہ کی 'کردار کشی' قرار دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر یہ تنقید بھی کی گئی کہ اینکر پرسن نے زیِر تفتیش معلومات کو استعمال کرتے ہوئے، مقتولہ کی کردار کشی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے ساتھ ہونے والے ظلم کو جائز قرار دینے کی کوشش کی۔

اس کے علاوہ عدالتی سماعتوں کے دوران بھی ایسے کئی مواقع پیش آئے جب مقتولہ کی کردار کشی کرنے کی کوشش کی گئی۔ایک سماعت کے دوران ظاہر جعفر کے وکیل عثمان ریاض گل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے موکل کا نور مقدم کے ساتھ تعلق مقتولہ کی مرضی سے تھا اسی لیے ڈی این اے میں ان کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔

تاہم کیس میں ڈی این اے کی رپورٹ میں نور مقدم کو قتل کرنے سے پہلے ان سے ریپ ثابت ہوا تھا اور جائے وقوعہ سے حاصل کیے گئے نمونے ظاہر جعفر کے ساتھ میچ کر گئے تھے جس کے بعد پولیس نے قتل کے ساتھ ملزم کے خلاف ریپ کی دفعات کا بھی اضافہ کیا تھا۔

اس کے علاوہ نور مقدم پر بڑی مقدار میں منشیات ظاہر جعفر کے گھر لانے اور ڈرگ پارٹی منعقد کروانے کا الزام بھی عائد کیا۔

  

مزیدخبریں