سٹی42 : وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے دنیا کی دوسری سب سے بلند چوٹی K-2 کو سر کرنے کی کوشش کے دوران جاں بحق ہونے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو سول اعزا ز ’ نشان پاکستان‘ کے لیے نامزد کردیا گیا ہے.
تفصیلات کے مطابق محمد علی سدپارہ کی بیوہ کو30 لاکھ روپے امداد دینے کے ساتھ ساتھ محمد علی سدپارہ کے صاحبزادے کو محکمہ سیاحت میں ملازمت دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔
واضح رہے کہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جوان پابلو موہر کے ساتھ لاپتہ ہو گئے تھے اٹھارہ فروری کو کوہ پیما محمد علی سد پارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے والد کے انتقال کی تصدیق کردی تھی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ساجد سدپارہ نے کہا تھا کہ علی سدپارہ 2غیرملکی ساتھیوں کے ہمراہ کے ٹوکی مہم جوئی کے دوران لاپتا ہوئے مجھے اور کئی انٹرنیشنل کوہ پیماﺅں کو یقین ہے کہ انہیں کے ٹو سر کرنے کے بعد واپسی پر حادثہ پیش آیا اور مجھے یقین ہے اب وہ اس دنیا میں نہیں رہے۔
محمد علی سدپارہ اور باقی دو کوہ پیماﺅں کی تلاش کے دوران کے ٹو اور اس کے اطراف کے چند مقامات پر برف باری کی اطلاع تھیں۔جس کے سبب امدادی سرگرمیوں کے لیے تیار بیٹھے کوہ پیماﺅں کو بھی آگے بڑھنے سے روک دیا گیا تھا بعد ازاں گذشتہ دنوں ہونے والے ریسکیو آپریشن میں پاکستان آرمی کے دو ہیلی کاپٹروں پر مشتمل ریسکیو ٹیم نے حصہ لیا تھا لیکن محمد علی سدپارہ کے زندہ بچ جانے کے حوالے سے کوئی مثبت خبر نہیں تھی جس کی بعد میں ان کے بیٹے نے تصدیق کر دی تھی۔