اپٹما کا ملیں بند کرنے کا اعلان

24 Feb, 2020 | 04:37 PM

Azhar Thiraj

حسن علی :آل پاکستان ٹیکسٹائلز ملز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان بجلی بل تنازع شدت اختیار کر گیا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے پاکستان بھر کی ٹیکسٹائل ملوں کو  12 ماہ کے بجلی بقایات بل یکمشت بھجوا دئیے جسے اپٹما  نے مسترد کرتے ہوئے ملیں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

ایک طرف تو حکومت ایکسپورٹس میں اضافے کی باتیں کر رہی ہے تو دوسری طرف ٹیکسٹائل سمیت دیگر ایکسپورٹس کی صنعتوں کے لئے مسائل بھی پیدا کر رہی ہے، حکومت کی جانب سے گذشتہ ماہ بجلی کے فکسڈ ٹیرف جو کہ حکومت نے ساڑھے سات سینٹ جو کہ گیارہ روپے ساٹھ پیسے فی یونٹ بنتا ہے منظور کیا ہوا تھا میں یکم جنوری 2019 سے سرچارجز اور ٹیکس شامل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ جس سے ٹیکسٹائل سمیت دیگر ایکسپورٹس کی صنعت کو بجلی کا فی یونٹ 17 روپے 61پیسے تک جا پہنچا ۔

اپٹما نے  اس اضافے کو مسترد کر دیا تاہم بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے ملک بھر کی ملوں کو 12 ماہ کے بجلی کے بل یک مشت ادا کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں جسے ملز مالکان نے مسترد کر دیا اور بل دینے سے انکار کر دیا ہے اور اس سلسلے میں اپٹما نے حکومت کو خط بھی لکھ دیا ۔

حکومت کے اس اقدام کے بعد اپٹما کی جانب سے پنجاب سمیت ملک بھر کی ملیں بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کروڑوں روپے کے اضافی بل ادا نہیں کر سکتے ،یہ وزارت توانائی پٹرولیم کا ظلم ہے، اپٹما کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا  ندیم بابر اور عمر ایوب وزیر اعظم کو گمراہ کر رہے ہیں اور ان حالات میں ٹیکسٹائل ملز نہیں چل سکتیں اور اس فیصلے سے دس لاکھ مزدور پنجاب میں بے روز گار ہو سکتے ہیں۔

اپٹما نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ تمام تر صورتحال کا نوٹس لیں اور ٹیکسٹائل سمیت دیگر صنعتوں کو درپیش مسائل کو حل کریں تاکہ ایکسپورٹس میں اضافہ ہو اور ملکی معیشت چل سکے۔

مزیدخبریں