ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پی آئی اے کے طیاروں کی لیز میں مبینہ کرپشن کا معاملہ، تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کے طیاروں کی لیز میں مبینہ کرپشن کا معاملہ، تحقیقات کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شعیب مختار: پی آئی اے کے طیاروں کی لیز میں مبینہ کک بیکس اور کرپشن کے حوالے سے نئی تحقیقات کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ پی آئی اے انجینئرز کی تنظیم، سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز (سیپ) نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں سابق سی ای او عامر حیات کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سابق سی ای او عامر حیات مبینہ طور پر طیاروں کی لیز کے معاملات میں کک بیکس اور کرپشن میں ملوث تھے۔ اس دوران انڈونیشیا میں 26 ماہ تک دو طیارے لیز کے معاملات کی وجہ سے پھنسے رہے۔ مراسلے کے مطابق عامر حیات نے نگران دور حکومت میں نئے طیارے بتا کر نگران مشیر ہوابازی اور سیکریٹری ایوی ایشن کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی۔

پی آئی اے انجینئرز کی تنظیم کا کہنا ہے کہ سابق سی ای او کے خلاف تحقیقات کر کے ان مبینہ بے ضابطگیوں کا پتہ چلایا جائے، جن میں کراچی میں کھڑے تیسرے ایئر بس 320 طیارے کے لیز معاملات بھی شامل ہیں، جس پر کروڑوں ڈالر کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔

مراسلے میں پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ طیاروں کی لیز میں مبینہ کرپشن کی شفاف تحقیقات کرائیں تاکہ اربوں روپے کی مبینہ بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ سیپ کے صدر عبداللہ جدون نے پی آئی اے کی بہتری اور ترقی کے لیے بھی بورڈ آف ڈائریکٹرز سے فوری اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔