ملک اشرف: پی ٹی آئی رہنماء اور سابق گورنر پنجا میں اظہر کے صاحبزادے حماد اظہر نے حلقہ این اے 129 لاہور سے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر کر دی۔ لاہور کی پولیس انہیں 9 مئی کے واقعات کے مقدمات میں اشتہاری ملزم قرار دلوا کر اب دیگر اشتہاری ملزموں کے ساتھ ان کی جائیداد ضبط کرنے کا قانونی عمل شروع کر رہی ہے۔ جبکہ نادار ان کا شناختی کارڈ منسوخ کر چکا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق پی ٹی آئی حکومت کے وزیر حماد اظہر کےکاغذات نامزدگی جمع ہونے میں رکاوٹ بننے والوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہفتہ کے روز ہوئی،
جسٹس علی باقر نجفی نے حماد اظہر کے والد اور سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی درخواست پر چیمبر میں سماعت کی، عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل پیر کے روز جواب طلب کرلیا۔
میاں اظہر نے مؤقف اپنایا کہ میرا بیٹا حماد اظہر این اے 129 سے انتخاب میں حصہ لینا چاہتا ہے، پولیس اور ریٹرننگ افسر کاغذات نامزدگی جمع ہونے میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت الیکشن کمیشن کے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کا جائزہ لے اور پولیس کو بھی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران کوئی رکاوٹ نہ ڈالنے کا حکم دے.
لاہور پولیس کی درخواست پر انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 دسمبر کو حماد اظہر کو 9 دوسرے مفرور ملزموں کے ساتھ اشتہاری قرار دلوایا تھا۔
18 دسمبر کو پولیس کی درخواست پر نادرا نے مراد سعید، اعظم سواتی اور حماد اظہر سمیت 9 مئی کے واقعات میں ملوث 18 اشتہاریوں کے شناختی کارڈبلاک کردیئے ہیں۔
پولیس نے 18 اشتہاری رہنماؤں کے شامل تفتیش اور انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش نہ ہونے پر شناختی کارڈ بلاک کرنے کی درخواست کی تھی جس پر نادرا نے 9 اور 10 مئی کے مقدمات کے اشتہاریوں کے شناختی کارڈبلاک کردیے۔پولیس کا کہنا ہےکہ تمام ملزمان انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوئے بغیر قانونی حقوق حاصل نہیں کرسکتے اور 9 مئی حملوں کی تحقیقات میں شامل ہونے تک ملزمان کے قومی شناختی کارڈز بلاک رہیں گے۔