(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی توڑنی ہے تو اعتماد کا ووٹ لیکر توڑیں، یہ جس اسمبلی کو توڑیں گے صرف اسی پر الیکشن ہوگا، ہم نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کر دی ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لیگی رہنماؤں کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ منتخب اداروں کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیے، حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، ہم نے اپنی سیاست داؤپر لگا کر ریاست کا دفاع کیا، ہم نے عمران خان کے گناہوں کا بوجھ اٹھایا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں نے اسمبلیاں توڑنے کا شور مچا رکھا تھا، پرویزالہیٰ کے پاس پنجاب اسمبلی میں اکثریت نہیں ہے، کل کے فیصلے کے بعد اب وہ قانون اور آئین کے تقاضے پورے کریں، اگر یہ چاہیں تو اب بھی کے پی اسمبلی توڑ سکتے ہیں، یہ لوگ صرف پنجاب پر ملبہ گرانا چاہتے ہیں، پنجاب حکومت سٹے آرڈر پر کھڑی ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، پی ٹی آئی اپنے صوبوں میں ڈیلیور کر کے دکھائے، عمران خان اور اس کے سہولت کاروں نے ملک میں بہت تباہی مچائی، عمران خان اب بھی یہی چاہتا ہے اسٹیبلشمنٹ سیاسی مداخلت کرے، عمران خان گندی سیاست کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا گورنر کی آئینی ذمہ داری ہے، اسمبلیاں آئینی اور جمہوری ادارے ہیں ان سے مذاق ہو رہا ہے، پرویزالہیٰ اعتماد کا ووٹ لینے سے گریزاں ہیں، عبوری ریلیف کا مطلب مستقل ریلیف نہیں ہے، ایسی قانونی پیچیدگیاں ہیں جس سے صوبہ متاثر ہوسکتا ہے، باپ بیٹے نے مل کر بہت دھاڑیاں لگائی ہیں، 90 دن کے اندرالیکشن کرا دیتے تو ملک 45 دن میں دیوالیہ ہو جاتا۔ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اس کا ٹولہ ملک دشمنوں کے ایجنڈے پر گامزن ہے، اگلے 18 دن یہ عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالیں گے۔
رانا ثںااللہ کا کہنا تھا کہ اعتماد کے ووٹ کے لیے یہ لوگوں کو پیسے اور فنڈز کا لالچ دے رہے ہیں، ارکان اسمبلی کو 2،2 ارب روپے کی پیشکش کرنے کی اطلاعات ہیں، خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں، کے پی پولیس کا برا حال ہے، کے پی حکومت 6،7 ماہ سےغائب ہے اور زمان پارک میں آکر بیٹھی ہے۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اعتماد کے ووٹ پر عیاں ہو گا کتنے لوگ چودھری شجاعت اور کتنے پرویزالہیٰ کے ساتھ ہیں۔