ویب ڈیسک : کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے اثرات ڈیلٹا ویریئنٹ کے مقابلے میں کم، اسپتال پہنچنے والے کیسزبھی بہت کم ہوں گے ۔ تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی ۔
امپیریل کالج لندن کی رپورٹ کے مطابق ڈیلٹا ویریئنٹ سے متاثرہ افراد کے مقابلے میں اومی کرون سے ہسپتال جانے کا امکان تقریباً 20 فیصد کم ہے اور ایک رات یا اس سے زیادہ ہسپتال میں داخل ہونے کا امکان 40 فیصد کم ہے۔اس تجزیے میں دسمبر کے پہلے 15 دنوں میں انگلینڈ میں پی سی آر ٹیسٹوں کے ذریعے تصدیق شدہ کورونا وائرس کے تمام کیسز شامل تھے۔ جن میں اومی کرون کے کیسز کی تعداد 56 ہزار اور ڈیلٹا کے کیسز کی تعداد دو لاکھ 69 ہزار ہے۔
دوسری طرف ایڈنبرا یونیورسٹی کے ماہرین کی ایک الگ رپورٹ میں کہا گیا کہ کہ ڈیلٹا کے مقابلے اومی کرون سے متاثر ہو کر ہسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ دو تہائی کم ہے۔لیکن اس تحقیق نے یہ نشاندہی بھی کی ہے کہ سکاٹ لینڈ میں تقریباً 24 ہزار اومی کرون کیسز بنیادی طور پر 20 سے 39 سال کی عمر کے نوجوانوں میں تھے۔ حالانکہ نوجوانوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کی شرح کم ہوتی ہے۔
وینڈربلٹ یونیورسٹی کے بائیو کیمسٹ اور کورونا ریسرچز مینوئل آسکانو جونیئر نے کہا ہے کہ پتہ چلا ہے کہ اومی کرون ڈیلٹا ویریئنٹ کی طرح نقصان دہ نہیں۔سائنسدان اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ان ابتدائی سائنسی تحقیقات کے باوجود شدت میں کسی بھی قسم کی کمی کو اس حقیقت کے مقابلے میں جاننے کی ضرورت ہے کہ اومی کرون ڈیلٹا سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے اور ویکسین ہی اسکا واحد اور محفوظ ترین حل ہے۔