پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ پاکستان میں صرف غریب عوام کے لیے قانون ہے، طاقتور لوگوں کیلئے کوئی قانون نہیں۔
گزشتہ روز 23 اگست کو اداکار عفان وحید اور آمنہ الیاس کی رومانوی کامیڈی فلم ‘مستانی’ ملک بھر کے سینما گھروں میں ریلیز ہوئی، اس موقع پر اداکارہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اُنہوں نے فلم میں عالیہ نامی چنچل لڑکی کا کردار ادا کیا ہے۔
آمنہ الیاس نے فلم میں اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک ایسی لڑکی کا کردار ادا کیا ہے جس نے زندگی میں کبھی کوئی دُکھ تکلیف نہیں دیکھی اور وہ اپنی مرضی کے مطابق زندگی جیتی ہے، میں نے اپنے اس کردار سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
اس موقع پر صحافی نے آمنہ الیاس سے پاکستان اور بھارت میں خواتین پر تشدد اور جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات سے متعلق سوال پوچھا جس پر اداکارہ نے کہا کہ میں ایک عورت ہونے کی حیثیت سے خود کو پاکستان میں محفوظ نہیں سمجھتی۔
اداکارہ نے کہا کہ خدا نخواستہ! اگر مستقبل میں میرے ساتھ کچھ غلط ہوگیا اور سامنے والا انسان پیسے اور عہدے کے اعتبار سے طاقتور ہوا تو مجھے انصاف کیسے ملے گا؟ کیونکہ پاکستان میں طاقتور لوگوں کے لیے کوئی قانون نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ میں یہاں ایک بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ سب مرد ایک جیسے نہیں ہوتے، ہمارے معاشرے میں کچھ مرد ہی ہیں جو جانور ہیں یا پھر دماغی مریض ہیں، انہی چند مردوں کی وجہ سے ہر مرد بُرا بن جاتا ہے۔
آمنہ الیاس نے کہا کہ ہم جب تک مجرموں کو عبرتناک سزا نہیں دیں گے تب تک تشدد اور جنسی زیادتی کے واقعات میں کمی نہیں ہوگی، اگر جرائم میں کوئی عورت بھی ملوث ہے تو اُسے بھی سزا دی جائے کیونکہ مرد اور عورت دونوں کے لیے قانون یکساں ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ نور مقدم کیس کی مثال لے لیں، اس کیس کا ملزم جیل میں سکون سے اپنی زندگی گزار رہا ہے، ابھی تک ملزم کی سزا کا فیصلہ نہیں ہوسکا جبکہ نور کے والدین کو تاریخ پر تاریخ دی جارہی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو پاکستان کے سسٹم اور قانون کو بہترکرنے کی ضرورت ہے ۔