ویب ڈیسک : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کچے کے ڈاکوؤں سے نمٹنے کیلئے سندھ، پنجاب اور بلوچستان پولیس کے مشترکہ آپریشن کی تجویز دے دی ۔
پنجاب اور سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف بڑی کارروائی کی تیاری کرلی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے کچے کے ڈاکوؤں سے نمٹنے کیلئے سندھ، پنجاب اور بلوچستان پولیس کے مشترکہ آپریشن کی تجویز دی گئی ہے۔ د
وسری جانب پنجاب حکومت نے ہائی ویلیو ٹارگٹ ڈاکوؤں کے سر کی قیمت ایک کروڑ اور خطرناک ڈاکوؤں کی گرفتاری پر 50 لاکھ روپے انعام مقرر کردیے ہیں۔
پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج
رحیم یار خان میں 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ ماچھکہ تھانہ میں درج کرلیا گیا ہے جس میں کوش، سیلرا، شر اور اندھڑگینگ کے 131جرائم پیشہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ انسپکٹر امجد رشید کی مدعیت میں درج مقدمے میں دہشتگردی ،قتل ،اغوا اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ جمعرات کو رحیم یار خان کے کچے میں ڈاکوؤں نے پولیس کی گاڑیوں پر راکٹوں سے حملہ کیا جس میں 12 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوئے۔ جس کے بعد پولیس نے اگلے روز ماچھکہ میں آپریشن کیا جس میں پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث مرکزی ملزم مارا گیا۔
اسی حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے رحیم یارخان میں اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں سے بدلہ لینے کے لیے آخری حد تک جائیں گے، چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ محسن نقوی نے کچے کے شرپسندوں کے خلاف مؤثر کوآرڈینیٹڈ آپریشن کا حکم دیتے ہوئے فورس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے کی ہدایت کی۔