ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جلسہ ملتوی کیوں کیا،  اعظم سواتی، گوہر خان جیل کیسے پہنچے، بانی پی ٹی آئی نے سب بتا دیا

Imran Khan, PTI Jalsa Controversy , city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  پی ٹی آئی کے بانی نے  تسلیم کیا ہے کہ ترنول میں  22 اگست کا جلسہ انہوں نے خود ملتوی کیا۔ اعظم سواتی اور گوہر خان کو انہوں نے خود بلا کر ملاقات کی اور جلسہ ملتوی کروایا۔  اس کے ساتھ انہوں نے نیا الزام لگا دیا کہ" اگر جلسہ ملتوی نہ کرنا کرتا تو خدشہ تھا ایک اور نیا 9 مئی بنا کر پی ٹی آئی کے گلے ڈال دیا جاتا۔"

میڈیا رپورٹس کے مطابق  اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ مجھے معلومات دی گئی تھیں کہ اسلام آباد میں دینی جماعتیں احتجاج کر رہی ہیں جس پرانتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ان اطلاعات پر میں نے اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر کو بلا کر ملاقات کی اور جلسہ ملتوی کیا۔

عمران خان نے الزام لگایا کہ اگر ایسا نہ کرتا تو خدشہ تھا ایک اور نیا 9 مئی بنا کر پی ٹی آئی کے گلے ڈال دیا جاتا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت ایک طرف چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع  کرنے کی پلاننگ کر رہی ہے اور دوسری جانب عدالت میں سینیارٹی کو متاثر کرنے کی پلاننگ کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ نون  کو جب خدشہ ہوتا ہے ہماری اسٹیبلشمنٹ سے بات ہورہی ہے تو انہیں 9 مئی یاد آتا ہے۔

عمران خان نے کہا  میں ملک کی سب سے بڑی جماعت کا سربراہ ہوں اسی لیے فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کررہا ہوں۔

پی ٹی آئی نے 22 اگست کو اسلام آباد  کے نواحی علاقہ ترنول میں جلسے کا اعلان کیا تھا تاہم 22 اگست کی صبح ہی جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا جس پر عمران خان کی بہن علیمہ خان نے غصہ کا بھی اظہار کیا۔ علیمہ خان بھی پی ٹی آئی رہنماؤں پر برس پڑی تھیں۔ انہوں نے خاص طور سے یہ الزام لگایا تھا کہ اعظم سواتی اور گوہر خان کو صبح سات بجے جیل میں ملاقات کے لئے کسی نے بھیجا تھا، اب عمران خان نے خود بتا دیا کہ اعظم سواتی اور گوہر خان کو بھیجا نہیں گیا تھا بلکہ خود عمران نے ان کو بلوایا تھا۔