(ملک اشرف ) عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرانے کے حوالے سے دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے فاضل جج جسٹس عابد عزیز شیخ کا کہنا ہےکہ صدر 90 روز کے اندر اتنخابات کی تاریخ دینےکے پابند اور یہ آئینی ضرورت بھی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عابد عزیز شیخ درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران وفاقی حکومت کےایڈیشنل اٹارنی جنرل نے درخواست کےقابل سماعت ہونےپراعتراض لگایا، عدالت نے انتخابات کی تاریخ مقررنہ کرنےسےمتعلق فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے سماعت 6 ستمبر تک ملتوی کر دی ، عدالت نےاٹارنی جنرل کو بھی معاونت کیلئے طلب کر لیا ۔
وفاقی حکومت کی جانب سےایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر احمد عدالت میں پیش ہوئے،جسٹس عابد عزیز شیخ نے وکیل سے کہا کہ آپ نے پٹیشن میں ترمیم کردی ہے، وکیل نے جواب دیا کہ جی ترمیمی درخواست دائر کردی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ اسمبلیاں کب تحلیل ہوئیں ؟وکیل درخواستگزار نے کہا کہ 10اگست کووزیراعظم کی ایڈوائس پراسمبلیاں تحلیل ہوئیں ، جسٹس عابد عزیز شیخ نے وکیل سے استفسار کیا کہ کون سا آرٹیکل ہے، درخواست گزار وکیل نے جواب دیا کہ آئین کے 58 ون کے تحت تحلیل ہوئیں ، عدالت نے وکیل آرٹیکل پڑھنے کا کہہ دیا وکیل درخواستگزار نے کہا کہ اس آرٹیکل کے تحت 90 روز میں انتخابات کرانا آئینی تقاضا ہے۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ آپ کہتےہیں کہ اسمبلیاں تحلیل ہوئیں لیکن اسکےباوجودتاریخ نہیں دی گئی ، ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا وہ کس چیز کا ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ اس نوٹیفکیشن کےتحت نئی حلقہ بندیوں کا کہا گیا ہے، جو الیکشن میں تاخیرکا سبب ہوگا، انکا ، مؤقف تھاکہ الیکشن کمیشن نے 17 اگست کو انتخابات سے معذوری ظاہر کی ہے
اس نوٹیفکیشن کے تحت 90 روز کے اندر نہیں ہوسکے گا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر احمد نے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی ہے ، سی سی آئی نے 5 اگست 2023 کو مردم شماری کی منظوری دی تھی، مشترکہ مفادات کونسل وزیراعظم و تمام صوبوں کےوزرائےاعلیٰ پرمشتمل ہوتاہے، عدالت نے کہا کہ صوبائی و قومی اسمبلی میں نشستیں مردم شماری کی بنیاد پر مختص کی جاتی ہیں، آبادی کی بنیاد پر سیٹوں کی تقسیم کی ذمہ داری پر کس پر عائد ہوتی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن پاکستان کے پاس صرف حد بندی کا اختیار ہے،نشستیں مختص کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے،میڈیا سے سنا ہے صدر نے الیکشن کی تاریخ سے متعلق خط لکھا ہے، عدالت نے کہا کہ آپ آئندہ اس حوالےسےہدایات لےکرپیش ہوں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے4ماہ کےٹائم لائن کوکم نہیں کرسکتا ، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 ستمبر تک ملتوی کردی ۔