(شاہد ندیم سپرا) بجلی کے بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ نکالنے کا معاملہ سنگین ہو گیا، وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے سرچارجز نکالنے کا طریقہ کار وضع نہ ہو سکا، لیسکو نے مینوئل اقساط شروع کر دیں، بینکوں نے بلز وصول کرنے سے انکار کر دیا۔
وزیراعظم کی جانب سے بجلی کے بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے بعد لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے تمام دفاتر میں صارفین کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تاہم اس کے باوجود فیول پرائس سرچارجز نہ نکالے جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت پاور ڈویژن نے لیسکو کو سرچارجز نکالنے کی تاحال اجازت نہیں دی، تاہم عوام کے احتجاج اور ریکوری کی وجہ سے لیسکو نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی اقساط کرنا شروع کر دی ہیں، کمپنی کے تمام دفاتر سے سپرنٹنڈنگ انجینئرز، ڈپٹی کمرشل مینجرز، ایکسیئنز اور ایس ڈی اوز دفاتر سے غائب ہیں تاہم ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران و ملازمین نے بلز کی اقساط شروع کر دی ہیں۔
دوسری جانب بینکوں نے مینوئل بلز کی وصولی سے انکار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔