(جمالدین جمالی)ہنجروال سے چار بچیوں کے اغوا کے مقدمے میں پیش رفت ،تین ملزمان نے سیشن عدالت میں بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر دی،ملزمان کا کہنا ہے کہ وہ بے گناہ ہیں، لڑکیاں خود اپنی مرضی سے آئیں ، ہم نے تو مدد کرنے کی کوشش کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق ہنجروال سے تعلق رکھنے والی چار بچیوں کو اغوا کرنے کے کیس میں ملوث ملزم شوکت علی ، زینب بی بی اور عائشہ نے سیشن عدالت میں ضمانت کے لئے درخواست دائر کی، ملزمان سے جیل سے اپنے وکلاء کی وساطت سے ضمانت کی درخواست دائر کی،ایڈیشنل سیشن جج افضال دانش نے کیس پر سماعت کی ۔
عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے پولیس سے تفتیشی رپورٹ اور مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرلیا، ملزمان نے موقف اختیار کیا کہ وہ بے گناہ ہیں، مقدمے کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے،جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ، درخواست ضمانت میں ملزمان کا کہنا ہے پولیس کی جانب سے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا گیا ہے،لڑکیاں خود گھر سے آئیں تھیں ، والدین سے ناراض تھیں۔
ملزموں کا کہناتھا کہ ہم نے لڑکیوں کی مدد کرنے کی کوشش کی ،اپنی بے گناہی ثابت کرنے اور مقدمے کے ٹرائل کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں ،عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔
واضح رہےکہ گزشتہ پیشی پرملزمان گناہ کار ثابت ہوچکے ہیں،تفتیشی افسر نے کہا تفتیش مکمل کی، عدالت کا بتایا کہ مزید جسمانی ریمانڈ نہیں چا ہیے، ملزمان گناہ گار ہیں، ایک بچی عائشہ سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں، ڈی این اے نمونے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں،ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے۔
پیشی کے موقع پر ملزموں کا کہناتھا کہ ہمیں معاف کردیں، ہم سے غلطی ہوگئی، 15 پر کال کرکے بچوں کا پولیس کے حوالے کردیا تھا، ہمارے بھی گھر میں چھوٹے بچے ہیں، پولیس نے ہم پر تشدد کیا، پورے پاکستان میں ذلیل ہوگئے ہیں نہ باہر جاسکتے ہیں، ملزموں کا کہناتھا کہ بچیاں خود کہہ رہی تھیں کہ ہم نے گھر نہیں جانا، والد شراب پیتا ہے ہمیں مارتا ہے،بچیوں نے کہا کہ ہم گھر نہیں جانا چاہتی۔