سٹی 42: آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ خواتین عدالت میں طلاق لینے کیلئے اس لئے جاتی ہیں کہ ان کو شوہروں سے گلہ ہوتا ہے ان کو پیار نہیں ملا،شوہر ظالم ہے مار پیٹ کرتا ہے یا شوہر خرچہ نہیں دیتا وغیرہ وغیرہ لیکن اب عدالت میں ایک ایسا کیس آیا ہے کہ جہاں معاملہ بالکل الٹ ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شادی شدہ خاتون شادی کے 18 مہینے بعد ہی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی۔ خاتون نے موقف اپنایا کہ اس کا شوہر بہت زیادہ پیار کرنے والا ہے اور بالکل بھی جھگڑا نہیں کرتا۔ وہ کپڑے، برتن دھودیتا اور گھر کی صفائی بھی کردیتا ہے۔ اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوجائے تو بالکل بھی بحث نہیں کرتا اور فوری معاف کردیتا ہے۔خاتون نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ وہ لڑائی کیلئے تڑپ گئی ہیں لیکن ان کا رومانٹک شوہر ایسا ہونے کی نوبت ہی نہیں آنے دیتا۔
عدالت نے خاتون کی درخواست کو غیر عملی قرار دیتے ہوئے خارج کردیا جس کے بعد اس نے مقامی پنچایت سے رابطہ کرلیا۔ پنچایت کے لوگ بھی خاتون کی عجیب و غریب شکایت سن کر حیران رہ گئے اور وہ بھی اس جوڑے کی طلاق کے حوالے سے فیصلہ نہیں کرپائے۔
یاد رہے بھارت کے مسلم لا بورڈ کے شعبہ خواتین کی جانب سے مختلف مذاہب میں طلاق کے رجحان پر تحقیق کی گئی ،جس کے دوران آٹھ اضلاع کی عدالتوں سے 5 سال کے دوران جوڑوں کی علیحدگی کے کیسز کے اعداد و شمار اکٹھے کیے گئے۔اعداد و شمار کے مطابق مسلمان جوڑوں کی علیحدگی کے 1307 کیسز سامنے آئے جبکہ ہندو جوڑوں میں یہ تعداد ساڑھے 16 ہزار اور مسیحیوں میں 48 سو تھی۔