وسیم عظمت: لاہور کے نئے قذافی سٹیڈیم میں آج پاکستان سپر لیگ سیزن 10 کا غالباً سب سے زیادہ دیکھا جانے والا میچ ہو رہا ہے۔ یہ سیزن 10 کا 14 واں میچ ہے جو پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان ہو رہا ہے۔ دونوں ٹیموں کے فین لاہور شہر میں لاکھوں کی تعداد میں ہیں، دونوں ہی اطراف کے فین آج قذافی سٹیڈیم پہنچ رہے ہیں۔
پشاور اور لاہور کی ٹیموں کے لہوری اور پشوری کیپٹن
پشاور زلمی کہنے کو تو پشاور کی ٹیم ہے لیکن ٹیم کا کیپٹن بابر اعظم لہوری ہے۔ لاہور قلندرز لہوریوں کی ٹیم ہے لیکن کیپٹن ٹھیٹح پشوری شاہین آفریدی ہے۔ آفریدی کے فین اس کی خاطر لاہور قلندرز کو سپورٹ کر رہے ہیں اور بابر اعظم کے مداح بابر کی خاطر پشاور زلمی کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ دونوں ٹیموں کے وفادار فین اپنی جگہ ہیں۔
دو روایتی حریف!
پاکستان سپر لیگ کی کئی ٹیمیں گزشتہ نو سیزنز کے دوران ایک دوسرے کی حریف بن کر ابھریں لیکن سب سے نمایاں حریف ٹیمیں جنہیں "روایتی حریف" کہا جا سکتا ہے وہ پشاور زلمی اور لاہور قلندرز ہی ہیں۔ آج کا میچ ایک بار پھر یہ دکھائے گا کہ سٹیڈیم میں سبھی انکلوژرز مین ای کدوسرے کے ساتھ ساتھ بیٹھے فین کیسے میچ شروع ہوتے ہی روایتی حریف کیمپوں میں بٹ جاتے ہیں۔
قذافی سٹیڈیم کی نئی وکٹ
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے بیشتر میچ کانٹے کے ہی ہوتے رہے ہیں لیکن آج کے میچ کی بات ہی کچھ اور ہے، قذافی کی اس نئی وکٹ پر پی ایس ایل کا یہ پہلا جوڑ ہے۔ فینز کو یقیناً یاد ہو گا کہ چیمپئینز ٹرافی کے میچوں میں اس وکٹ نے انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کو چیمپئینز ٹرافی کے تین ریکارڈ مجموعے بنوائے تھے۔ تینوں بے مثال ٹیموں کے پاس بہترین بیٹ تھے اور باؤلر بھی کم نہیں تھے لیکن وکٹ نے بیٹرز کو سپورٹ کیا اور ایک ایک اننگ میں دو دو سینچریاں تک بنوائیں۔ آج بابر اعظم اور شاہین آفریدی میں سے وکٹ کی سپورٹ کس کو ملتی ہے، اس کا اندازہ ابھی سے کیا جا سکتا ہے، بہت ممکن ہے کہ آج بابر بڑا سکور نہ کرنے کے کرائسس سے باہر نکل کر سینچری تک جانے میں کامیاب ہو جائیں اور یہی توقع شاہین آفریدی الیون کے بیٹرز کے لئے بھی کی جا سکتی ہے۔ کیونکہ ایسی انٹرٹیننگ وکٹ سے یہ توقع نہ کرنا کنجوسی ہو گا۔
پوائنٹس ٹیبل پر
فینز کے لئے ان کی اپنی ہی ٹیم بہترین ہے لیکن پی ایس ایل ٹین کا پوائنٹس ٹیبل 13 میچوں کے بعد پشاور زلمی اور لاہور قلندرز میں سے قلندرز کو انتہائی معمولی فرق کے ساتھ آگے دکھا رہا ہے۔ دونوں ٹیموں نے چار چار میچ کھیلے، لاہور قلندرز نے دو میچ جیت کر چار پوائنٹس بنائے اور پشاور زلمی اب تک ایک ہی میچ جیت پائی، پوائنٹس ٹیبل پر قلندرز تیسرے اور زلمی چوتھے نمبر پر ہیں۔ آج کا میچ دونوں کے لئے اس لئے بھی امپورٹنٹ ہے کہ یہ پشاور کے کھیل میں موجود رہنے اور قلندرز کے ٹاپ تھری میں موجود رہنے نہ رہنے کا فیصلہ کرے گا۔ پشاور کے لئے یہ قدرے کروشل میچ ہے کیونکہ بابر اگر لاہور میں قذافی کی بیٹنگ وکٹ پر بھی نہ کھیل پایا تو اس کے فین زیادہ مایوس ہوں گے۔
لاہور قلندرز نے اس سیزن میں چار میچز کھیلے ہیں جن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور کراچی کنگز کے خلاف کامیابی حاصل کی اور اسلام آباد یونائیٹڈ اور ملتان سلطانز کے خلاف شکست کھائی۔ لاہور قلندرز کا نیٹ رن ریٹ اس وقت +1.095 ہے اور 4 پوائنٹس کے ساتھ PSL 10 پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر ہے۔
کیا لاہور کی کارکردگی ان کی جیت کی دوڑ جاری رکھے گی؟ یا پشاور کا نیا بنایا ہوا دستہ قلندرز کے اڈے کو فتح کر لے گا؟ اگر آپ اسٹیڈیم میں نہیں ہیں یا ٹی وی پر براہ راست ایکشن نہیں دیکھ سکتے ہیں، تو سٹی42 کی ویب سائٹ پر لائیو اپ ڈیٹس سے جڑے رہیں۔
ہیڈ ٹو ہیڈ پی ایس ایل ماضی کے ریکارڈز: لاہور قلندرز بمقابلہ پشاور زلمی
پی ایس ایل کے پچھلے سیزن میں پشاور زلمی کے خلاف لاہور قلندرز کی کارکردگی دیکھیں۔ گزشتہ پی ایس ایل سیزن میں لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کے خلاف 19 میچز کھیلے اور آٹھ میں کامیابی حاصل کی۔ لہذا، پشاور زلمی PSL 2025 کا 14 واں میچ جیتنے کے لیے فیورٹ ہے۔
اب آئیے انفرادی طور پر ہر ٹیم کی ماضی کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں۔
لاہور قلندرز کا پی ایس ایل ریکارڈ
لاہور قلندرز نے پی ایس ایل سیزن 01 سے آخری سیزن تک 94 پی ایس ایل میچز کھیلے اور ان 94 میں سے 40 میچز 42.55 فیصد جیت کے ساتھ جیتے ہیں۔ پی ایس ایل کے پہلے سیزن میں ان کی خراب کارکردگی کے باوجود، انہوں نے حال ہی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور دو بار پی ایس ایل چیمپئن شپ جیتی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ لاہور قلندرز اچھی کرکٹ کھیلنا جاری رکھے گی اور اس سیزن میں دوبارہ ٹاپ ٹیم بن جائے گی۔
پشاور زلمی کا پی ایس ایل ریکارڈ
پشاور زلمی نے 2016 سے پچھلے سیزن تک 104 پی ایس ایل میچز کھیلے اور ان میں سے 55 میچ جیتے، 53.08 فیصد جیت کا تناسب۔ انہوں نے پی ایس ایل سیزن 02 میں ایک بار ٹائٹل جیتا تھا اور پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے سخت جدوجہد کر رہے ہیں۔
آئیے جائزہ لیتے ہیں کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن 10 میں لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کی کارکردگی کیسی ہے۔
پی ایس ایل 10 میں لاہور قلندرز
پی ایس ایل 10 کے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں لاہور قلندرز کا مقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہوا۔ یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ قلندرز آخری اوور میں 139 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔ یونائیٹڈ نے 18ویں اوور میں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 14 گیندیں باقی رہ کر آٹھ وکٹوں سے میچ جیت لیا۔
قلندرز نے پی ایس ایل 10 میں اپنا دوسرا میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف کھیلا۔ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ لاہور قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 219 رنز بنائے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 17ویں اوور میں آل آؤٹ ہوگئی اور قلندرز نے 79 رنز سے میچ جیت لیا۔
پی ایس ایل 10 میں اپنے تیسرے میچ میں لاہور قلندرز کا مقابلہ کراچی کنگز سے ہوا، قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنائے۔ کنگز آخری اوور میں 136 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی اور قلندرز نے میچ 65 رنز سے جیت لیا۔
پی ایس ایل 10 کے چوتھے میچ میں لاہور قلندرز کا مقابلہ ملتان سلطانز سے ہوا، ملتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 228 رنز بنائے۔ دوسرے ہاف میں سلطانز نے 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر قلندرز کو 195 رنز تک محدود کر دیا۔ ملتان سلطانز نے یہ میچ 33 رنز سے جیت لیا۔
پی ایس ایل 10 میں پشاور زلمی
پی ایس ایل 10 کے اپنے پہلے میچ میں پشاور زلمی کا مقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے ہوا۔ زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ گلیڈی ایٹرز نے 20 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز بنائے۔ پشاور زلمی 16ویں اوور میں صرف 136 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔ گلیڈی ایٹرز نے میچ 80 رنز سے جیت لیا۔
سیزن کے اپنے دوسرے میچ میں زلمی کا مقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہوا۔ انہوں نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ یونائیٹڈ نے 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 243 رنز بنائے۔ پشاور زلمی 19ویں اوور میں صرف 141 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی اور یونائیٹڈ نے میچ 102 رنز سے جیت لیا۔
پشاور زلمی نے رواں سیزن میں اپنا تیسرا میچ ملتان سلطانز کے خلاف کھیلا۔ انہوں نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ زلمی نے 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 227 رنز بنائے۔ سلطانز 16ویں اوور میں صرف 107 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئے۔ زلمی نے میچ 120 رنز سے جیت لیا۔
سیزن کے چوتھے میچ میں زلمی کا مقابلہ کراچی کنگز سے ہوا۔ کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ پشاور زلمی نے مقررہ 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 17 رنز بنائے۔ کراچی کنگز نے آخری اوور میں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے تین گیندیں باقی رہ کر دو وکٹوں سے میچ جیت لیا۔