سٹی42: پاکستان کی دو سب سے بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں بلاول بھٹو اور وزیراعظم شہباز شریف نے اعلیٰ سٹیٹسمین شپ صلاحیتوں کا عملی اظہار کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے باہمی اختلافات کو افہام و تفہیم سے حل کر لیا اور بھارت کی ہندوتوا کی عامل متعصب حکومت کے پاکستان کو دیئے ہوئے چیلنج کا جواب دینے کے لئے کندھے سے کندھا جوڑ کر کھڑے ہو گئے۔
بلاول بھٹو اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات میں دونوں جماعتوں میں اختلاف کا سبب بننے والے ایشوز پر افہام و تفہیم سے فیصلہ کر لیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ نیوز کانفرنس میں اس امر کا اعلان کیا کہ نئی نہریں مشترکہ مفادات کونسل میں اتفاق رائے کے بعد بنیں گی۔
میڈا کے سامنے وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں اتفاق رائے ہونے تک نئی نہریں نہیں بنیں گی۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو ہو گا۔
بلاول بھتو نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ آج ملاقات میں صرف یہ طے کیا کہ نئی نہریں نہیں بنیں گی جب تک کہ مشترکہ مفادات کونسل مین اس موضوع پر اتفاق رائے نہ ہو جائے۔