ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قدیم رومن دور میں انسانوں کو شیروں سے لڑانے کے سائنسی شواہد دریافت

قدیم رومن دور میں انسانوں کو شیروں سے لڑانے کے سائنسی شواہد دریافت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: برطانیہ میں قدیم رومن دور کے ایک قبرستان سے ملنے والے انسانی ڈھانچے پر شیر کے دانتوں کے نشانات دریافت ہوئے ہیں جو اس بات کا سائنسی ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ قدیم دور میں انسانوں کو شیروں سے لڑوایا جاتا تھا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، برطانیہ کے تاریخی شہر یارک کے ایک قبرستان سے ملنے والی انسانی باقیات پر شیر یا کسی بڑے گوشت خور جانور کے کاٹنے کے نشانات پائے گئے ہیں۔ یہ دریافت رومن دور کے خونی کھیلوں کی تاریخ پر روشنی ڈالتی ہے، جس میں انسانوں اور جنگلی جانوروں کے درمیان لڑائیاں کرائی جاتی تھیں۔

آئرلینڈ کی مائینوتھ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہر آثارِ قدیمہ پروفیسر ٹم تھامسن کا کہنا ہے کہ یارک سے ملنے والے انسانی ڈھانچے پر فارنزک تجزیے کے دوران پتا چلا کہ یہ نشانات کسی بڑے گوشت خور جانور، ممکنہ طور پر شیر، کے دانتوں کے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، یہ نہ صرف دانتوں کے نشانات ہیں بلکہ جسم پر موجود شدید چوٹوں کے آثار بھی بتاتے ہیں کہ یہ شخص کسی خطرناک جانور کا نشانہ بنا۔

تحقیق سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ برطانیہ میں رومن حکمرانی کے دوران ان خونی کھیلوں کا انعقاد ہوتا تھا، جہاں گلیڈی ایٹرز کو خطرناک جانوروں کے ساتھ لڑنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔