ویب ڈیسک: پاکستان کا سوشل میڈیا اب ہر اچھی بات پر بھی بے عزتی کرنے کا اکھاڑہ بن گیا ہے۔ جسے بے عزتی کروانا ہو سوشل پلیٹ فارمز پر آ کر کچھ بھی کہہ دے، اس کی ایک مثال نازش جہانگیر کے ساتھ کیا جانے والا سلوک ہے۔ نازش نے انسٹا گرام پر مداحوں کے سوالات میں سے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ بابر اعظم سے شادی کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتیں تو دوسرے یوزرز نے ان کی اس پوسٹ پر استہزائیہ اور رکیک پوسٹوں کے انبار لگا دیئے۔
کسی نے نازش سے سوال کیا تھا کہ اگر بابر اعظم انہیں شادی کی پیشکش کریں تو وہ کیا کہیں گی؟ نازش جہانگیر نے اس سوال کا معقولیت سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ معذرت ہی کریں گی ۔ یہ چند حروف انسٹا گرام میں لکھنا ہی نازش جہانگیر کو مہنگا پڑ گیا۔ انہیں لوگوں کے عجیب عجیب تبصرے اور جوابات سننا پڑے۔ ٹرولنگ اتنی بڑھی کہ آخر نازش کو بھی غصہ میں آ گیا اور انہوں نے ٹرولز کے متعلق وہ لکھ ڈالا جو شاید ان کے ٹیسٹ کے مطابق نہیں تھا۔ نازش نے کہا کہ " جس کو بھی میری بات بری لگی ہو وہ بابر کو اپنی بہن کا رشتہ دے دیں لیکن میری جان چھوڑیں۔"
اب میڈیا پر یہ کہا جا رہا ہے کہ " پاکستانی اداکارہ نازش جہانگیر نے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو سب کا بھائی قرار دے دیا۔" کیونکہ ٹرلنگ سے گھبرا کر نازش نے یہ وضاحت کر دی تھی کہ " بابر بھائی !ہم سب کے بھائی ہیں لیکن فینز دل کھول کر منفی پہلو نمایاں کررہے ہیں، میرا کرکٹرز سے کوئی لینا دینا نہیں میرے لیے سب بھائی ہیں، خوامخواہ پیچھے پڑگئے ہیں۔"
نازش جہانگیر کے چند حروف پر مشتمل سٹریٹ فارورڈ جواب پر ٹرولز نے جو تبصرے گھڑے ان میں سے کچھ ایسے تھے۔
ان تبصروں پر طیش مین آ کر اداکارہ نے وہ لکھ ڈالا جو شاید عام صورتحال میں وہ کبھی نہ لکھتیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر نازش کی اسی ٹرولنگ کے حوالے سے ایک اور اسٹوری گردش کررہی ہے جس میں اداکارہ نے ٹرولنگ سے تنگ آکر لکھا ہے کہ جس کو بھی میری بات بُری لگی ہے وہ بابراعظم کو اپنی بہن کا رشتہ دے دیں لیکن براہِ کرم! میری جان چھوڑ دیں۔