(ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے وفاق کی جانب سے سندھ کو نظر انداز کرنے کا شکوہ کردیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ اور صوبائی کابینہ کے ارکان سمیت وفاقی وزیر احسن اقبال، خالد مقبول، مصدق ملک، جام کمال اور عطااللہ تارڑ نے شرکت کی جب کہ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم کی کابینہ میں بھی سندھ کی نمائندگی زیادہ ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، جام کمال اور قیصر شیخ کراچی میں رہتے ہیں، خالد مقبول تو کراچی کے ہی ہیں، سمجھتا ہوں اب سندھ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بڑے مسائل جلد حل کرنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ 2022 کے سیلاب نے تباہی پھیلائی تھی، سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد تعمیر نو کا مرحلہ شروع ہوا اور اتفاق ہوا تھا 70فیصد فنڈ ڈونر ایجنسیز فراہم کریں گی، 30فیصد فنڈنگ وفاقی اور سندھ حکومت مہیا کریں گی، ڈونر ایجنسیز نے 557.79 ارب روپے دیے، سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر 50 کروڑ ڈالر کا پراجیکٹ ہے، اسکولوں کی تعمیر کا پراجیکٹ 11ہزار917ملین روپے کا ہے۔
مراد علی شاہ نے وزیراعظم کے سامنے شکوہ کیا کہ سندھ حکومت نے 25 ارب روپے جاری کیے، وفاق نے فنڈ نہیں دیے جب کہ گزشتہ 4 سال نئی اسکیمز میں وفاق نے سندھ کو نظر انداز کیا۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر خزانہ کو سندھ کے وزیراعلیٰ سے بات کرکے مالی مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے سندھ کو پی پی پی پراجیکٹ پر اس کی کارکردگی کو زبردست انداز سے سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی پی پی پراجیکٹ کی شروعات سندھ نے کامیابی سے کی ہے۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو سراہنے کے لیے اجلاس میں تالیاں بجوائیں۔وزیر اعظم نے سندھ کے کراچی میں ٹرانسپورٹس کی تعریف کی،وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن کے اسرار پر وزیراعظم نے 300 بسوں کے پول میں 150 بسیں دینے کا اعلان کیا۔وزیراعلی ٰ سندھ اور وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔