احمد منصور : پاکستان اورسعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران دونوں ممالک نے سرمایہ کاری کے کثیر الجہتی مواقع کو جانچا اور بہت سے منصوبوں پر دلچسپی کا اظہار کیا۔
باہمی دلچسپی کے شعبوں میں زراعت و لائیوسٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن، معدنیات، توانائی، سیاحت اور انسانی وسائل کی ترقی شامل ہیں،سعودی وفد نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے کی جانے والی کاوشوں اور کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی جانب سے سعودی وفد کو بریفنگ کے دوران تمام شعبوں میں موجود سرمایہ کاری کے منصوبوں کی مالیت، میعاد، مقدار اور متوقع آمدن سے متعلق آگاہی دی گئی۔
سعودی وفد کو ممکنہ منصوبوں کی انفرادیت اور ان کی مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں کھپت کے بارے میں بھی تفصیلاً بتایا گیا یہ منصوبے چند ملین سے لے کر 4/5 بلین ڈالر تک کی مالیت کے ہیں، جن کے متوقع منافع کی شرح 15 سے 50 فیصد تک ہے۔
پاکستان کی جانب سے پیش کئے گئے منصوبے نسبتاً کم لاگت کے انفراسٹرکچر کے ساتھ شروع کئے جاسکتے ہیں کیونکہ گزشتہ ایک سال سے ان کی ترقی پرکافی کام ہو چکا ہے۔