(ویب ڈیسک) پاکستان اور آئی ایم ایف کا قرض پروگرام برقرار رکھنے پر اتفاق, پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرے گا، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اور معاشی اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد یقینی بنائے گا ۔ آئی ایم ایف مشن مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
تفصیلات کےمطابق پاکستانی وفد اور آئی ایم ایف حکام کے واشنگٹن مذاکرات پر وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق پاکستانی وفد اور آئی ایم ایف کے حکام کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوئیں، وفد نے ساتویں جائزہ کو مکمل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خزانہ نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے غریب طبقے کو محفوظ رکھنے کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
عالمی تیل کی قیمتوں اور مالیاتی نظم و ضبط لانے کے لئے حکومت کی ترجیحات اور کوششوں کو بھی بیان کیا، آئی ایم ایف نے پاکستانی وفد سے مکمل حمایت کا اظہار کیا، مشن چیف مسٹر ناتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف کا مشن مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف وفد حکومت کی اعلان کردہ پٹرول اور بجلی پر سبسڈی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرے گا۔
پاکستانی وفد نے ورلڈ بنک کے ایم ڈی ایکسل وان ٹراٹسنبرگ، نائب صدر ہارٹ وِگ شیفر اور دیگر عہدیداروں سے بھی ملاقات کی،جاری پروگرام، قرضوں اور منصوبوں کی پیشرفت کے ساتھ ساتھ مزید امداد کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر خزانہ نے بینک کی طرف سے فراہم کی جانے والی مالی اور تکنیکی مدد پر بینک حکام کا شکریہ ادا کیا،ایم ڈی آپریشنز نے بھی پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
مذاکرات میں آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر مس اینٹونیٹ سیہ، ڈائریکٹر ایم سی ڈی جہاد ازور اور مشن چیف ناتھن پورٹر شامل تھے،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا، گورنر سٹیٹ بنک اور دیگر حکام شامل تھے۔