حمزہ شہباز کے حلف کا معاملہ، ن لیگ کا نیا اعلان، وکلاء نے سر پکڑ لیے

24 Apr, 2022 | 12:35 PM

(ملک اشرف)  لاہور ہائیکورٹ کا صدر مملکت کو  نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سے حلف لینے کیلئے دوسرے فرد کو مقرر کرنے کا فیصلہ دینے کا معاملہ، ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے میں کئی قانونی پیچیدگیاں سامنے آ گئیں، قانونی ماہرین کے مطابق آرٹیکل 248 کے تحت صدر اور گورنر کو استثنٰی حاصل ہے، وہ عدالتوں کو جوابدہ نہیں۔

مسلم لیگ کے ترجمانوں کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے اعلان کے بعد وکلاء سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں کہ صدر مملکت اور گورنر کیخلاف کیسے توہین عدالت کی درخواست دائر ہوسکتی ہے، قانونی ماہرین کے مطابق صدر مملکت اور گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر نہیں ہوسکتی، ہائیکورٹ نے صدر مملکت کو نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے کیلئے نمائندہ مقرر کرنے کا فیصلہ دیا، ہائیکورٹ نے صدر مملکت کو حلف کیلئے نمائندہ مقرر کرنے کیلئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا۔

 صدر مملکت کو آئین کے آرٹیکل248کے تحت استثنیٰ حاصل ہے ,عدالتیں ان کو حکم یا ہدایت نہیں کرسکتیں ، ہائیکورٹ نے حلف کیلئے نمائندہ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت کو حکم یا ڈائریکشن جاری نہیں کی، استثنیٰ کے باعث صدر مملکت حمزہ شہباز کی درخواست میں فریق بھی نہیں تھے۔

 سید طیب محمود جعفری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کی جانب سے ہائیکورٹ کے صدر مملکت کو حلف کیلئے نمائندہ مقرر کرنے کے فیصلہ پر عمل درآمد کیلئے صرف درخواست دائر ہوسکتی ہے۔ 

 

مزیدخبریں