(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ نے کرتارپور راہداری کے غلط استعمال سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا سختی سے مسترد کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نےبیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پروپیگنڈا مہم کا مقصد “ امن کی راہداری” کو بدنام کرنا اور دنیا کی توجہ مسلمانوں پر مظالم سے ہٹانا ہے، پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو اولین ترجیح دیتا ہے، پاکستان میں ہر کمیونٹی کے مذہبی مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں بھارت سے 2000 سے زائد سکھ یاتریوں کی میزبانی کی، دنیا بھر کی سکھ برادری مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہتی رہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری پاکستان کی طرف سے سکھ برادری کے لیے ایک تحفہ تھا، بھارت غلط بیانی سے باز رہے، بھارت اپنی مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بامعنی اقدامات کرے۔
واضح رہےکہ کرتارپور راہداری بھارت اور پاکستان کے مابین مجوزہ سرحدی راہداری ہے جس کا 9 نومبر 2018 میں افتتاح کیا گیا تھا،اس مجوزہ راہداری کا مقصد ہندوستان کے مذہبی عقیدت مندوں کو پاک ہند سرحد سے محض 4.7 کلومیٹر دور واقع گردوارہ دربار صاحب کی زیارت کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے، جس کے ذریعے بھارتی زائرین، بطور خاص سکھ یاتری بلا ویزا گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کی زیارت کرسکتے ۔