علی ظفر نے ایک نہیں تین بار ہراساں کیا، لینا غنی کا الزام

24 Apr, 2021 | 04:47 PM

Arslan Sheikh

شاہین عتیق: سیشن کورٹ،گلوکارہ میشا شفیع کیخلاف ہتک عزت کے دعویٰ پر سماعت، میشا شفیع کی گواہ  لینا غنی  نے کہا کہ علی ظفر کو 2014 میں لندن میں پہلی بار ملی تھی، پہلی بار علی ظفر نے کندھے پر ہاتھ رکھ کر تصویر بنوائی جبکہ علی ظفر کے ساتھ کبھی کوئی پراجیکٹ نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا کی عدالت میں گلوکار علی ظفر کی طرف سے گلوکارہ میشا شفیع کیخلاف ہتک عزت کے دعوے کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں علی ظفر کے وکیل کی طرف سے میشا شفیع کی گواہ لینا غنی پر ڈیڑھ گھنٹہ جرح کی گئی، جرح جاری تھی کہ عدالت کا وقت ختم ہو گیا، جرح کے دوران لینا غنی دو بار غصے میں آئیں اور وکیل سے ناروا انداز میں بات کی.

لینا نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے علی ظفر پر تین بار حراساں کرنے کا الزام لگایا، انہوں نے بتایا کہ پہلی بار دوہزار نو پھر دوہزار بارہ اور دوہزار انیس میں حراساں کیا گیا،لینا نے کہا مردوں سے نفرت ہےاسی لئے شوہر سے طلاق لی۔ ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر جب ٹھیک تھے تب ٹھیک تھے،جب وہ غلط ہوئے تو غلط کہا۔ جرح کے دوران وقت ختم ہونے پر عدالت نے سماعت 22مئی تک ملتوی کردی، عدالت نے لینا کو آئندہ تاریخ پر جرح کے لیے دوبارہ پابند کردیا۔

مزید پڑھیں: علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرنے والی لیناغنی کون؟

مزیدخبریں