قیصر کھوکھر: پراسیکیوٹرز کوالاؤنس دینے کی سمری التوا کا شکار، محکمہ خزانہ نے تفصیلات مانگ لیں۔
تفصیلات کے مطابق پراسیکیوشن الاؤنس کی سمری پر محکمہ خزانہ نے اعتراض لگایا ہے۔محکمہ پبلک پراسیکیوشن نے اعتراض دور کرکے دوبارہ سمری محکمہ خزانہ کو ارسال کر دی ہے۔ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کو 85 ہزار ماہانہ پراسیکیوشن الاؤنس دینے کی تجویز زیر غور ہے، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر کو 55 ہزار روپے ماہانہ الاؤنس دینے کی تجویز پر غور جاری ہے جبکہ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر کو 25 ہزار روپے ماہانہ الاؤنس دینے کی تجویز زیر غور ہے۔محکمہ خزانہ نے پراسیکیوٹرز کو پہلے دیے گئے الاؤنس کی تفصیل مانگ لی ہے۔
دوسری جانب چند روز قبل ذرائع کے مطابق کمیٹی میں کم تنخواہ لینے والوں کو بجٹ سے قبل چار ماہ کی تنخواہ 25 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کے ساتھ دینے پر اتفاق رائے ہوا۔ وزرا نے کم تنخواہ لینے والے سات لاکھ ملازمین کو 25 ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی سفارش کردی ہے، وزیر خزانہ نے اجلاس میں بجٹ سے قبل 25 ڈسپیرٹی الاؤنس دینے پر رضامند نہیں تھے ۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ صرف بجٹ میں ہی تنخواہوں میں اضافے پر رضامند تھے۔ اجلاس میں آئندہ بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر بھی جائزہ لیا گیا۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں زیادہ تنخواہیں لینے والے ملازمین و افسران کی تنخواہوں میں کم اضافہ کرنے کی سفارشات کی گئیں۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں کم تنخواہ لینے والوں کو زیادہ ترجیح دینے کی سفارشات پیش کی گئیں، کمیٹی یہ سفارشات وزیر اعلی پنجاب کو پیش کرے گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کابینہ کی متفقہ رائے کے بعد 25 ڈسپیرٹی الاؤنس کی منظوری دیں گے۔