علی رامے:سات لاکھ سرکاری ملازمین کو بجٹ سے قبل ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی چار سفارشات کابینہ کو پیش کردی گئیں۔
تفصیلات کےمطابق سات لاکھ سرکاری ملازمین کو بجٹ سے قبل ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی چار سفارشات کابینہ کو پیش کردی گئیں ، محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے سب کمیٹی کی سفارشات پر چار مختلف تجاویز تیار کی گئیں ہیں،محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز میں کسی ایک پر وزیر اعلیٰ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں منظوری دیں گے ۔
محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے پہلی تجویز یہ دی گئی ہے کہ مارچ سے جون تک کی تنخواہ کیساتھ 25 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیا جائے جس سےخزانے پر 22 ارب روپےکا بوجھ پڑےگا،دوسری تجویز یہ ہے کہ ایک ماہ کی بنیادی تنخواہ کیساتھ 25 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیا جائے جس سے خزانے پر 5 ارب 57 کروڑ کا بوجھ پڑےگا۔
تیسری تجویز یہ دی گئی ہےکہ ملازمین کو بنیادی تنخواہ کیساتھ 10 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیا جائے جس سے خزانےپر7 ارب 18 کروڑ کا بوجھ پڑے گا جبکہ چوتھی تجویز ملازمین کو بنیادی تنخواہ کیساتھ 15 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی دی گئی ہے،جس سے خزانےپر10 ارب روپے کا بوجھ پڑےگا.
ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی جا نب سے حکومت سے بجٹ سے قبل 4ماہ کا ڈسپیرٹی الاؤنس کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کی وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکابینہ اجلاس میں کسی ایک تجویز پر منظوری دیں گے۔