( زاہد چوہدری ) گرینڈ ہیلتھ الائنس کا سپیشلائزڈ ہیلتھ سیکرٹریٹ میں احتجاجی دھرنا نو روز سے جاری، ہیلتھ الائنس کا رمضان المبارک میں بھی دھرنا جاری رکھنے کا اعلان، سحری و افطاری اہتمام بھی سپیشلائزڈ ہیلتھ سیکرٹریٹ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز کو فرنٹ لائن پر کام کرنے کیلئے سہولیات کے فقدان اور حفاظتی کٹس کی عدم دستیابی کے حوالے سے گرینڈ ہیلتھ الائنس اور وائے ڈی اے کی حکومت کیخلاف احتجاجی دھرنا نو روز سے جاری ہے۔
انتظامیہ نے سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سیکرٹریٹ کے گیٹ کو تالے لگا ئے ہوئے ہیں، ملک بھر کے ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریض ہیں تو ایسے وقت میں ڈاکٹر ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔
چیئرمین وائے ڈی اے پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں ہمارے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کورونا کا شکار ہو رہے ہیں۔ پنجاب بھر میں تمام سروسز جاری رہیں گی کام بند نہیں ہوگا، گجرات میں صدف جمیل کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے شہید ہوگئی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق حکومت کہتی ہے نرس کا کورونا کا ٹیسٹ نہیں ہوا، حکومت صدف کی موت کے حقائق چھپا رہی ہے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس نے مطالبات پورے نہ ہونے پر رمضان المبارک میں بھی دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ دهرنے میں شریک ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کیلئے سحری اور افطار کے اہتمام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وائے این اے پنجاب ڈاکٹر صوبیہ کا کہنا تھا کہ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کہتے جو ڈاکٹر اور نرسز حفاظتی انتظامات کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ان میں بھی کورونا ہو رہا ہے، وزیراعظم کو سب اچھا کی رپورٹ دی جا رہی ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ میڈیا نمائندگان کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر یا جاں بحق ہونے پر امداد دینے کے بجائے فرنٹ لائن پر کام کرنے والے صحافیوں کو مالی امداد دی جائے۔