(راؤدلشادحسین) ماہ صیام کےآغازسےقبل ہی منافع خورمافیاسرگرم ہوگیا،کسی بھی مقام پرسرکاری ریٹ لسٹوں کے مطابق پھلوں اورسبزیوں کی فروخت نہیں ہورہی، لیموں کی قیمتوں میں سو فیصداضافہ جبکہ پھلوں کی قیمتوں میں میں بھی ہوشربا اضافہ کردیاگیا۔
ماہ صیام کے آغاز سے قبل ہی مصنوعی مہنگائی کا آغاز بھی ہے گیاسرکار کا جاری کردہ مہنگائی آرڈیننس بھی بے سود رہامہنگائی مافیا بے لگام ہوگیالیموں کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ کل دو سو روپے میں فروخت ہونے والے لیموں آج چار سو روپے کلو میں فروخت ہونے لگا جبکہ دکانداروں نے سرکاری ریٹ لسٹوں کو آویزاں کرنا چھوڑ دیا.
ضلعی انتظامیہ اور مارکیٹ کمیٹیاں سرکاری ریٹ لسٹوں پر اشیاء کی قیمتوں کے فروخت میں ناکام ہے یہی وجہ ہےمارکیٹ میں سیب دو پچاس سے تین سو روپے فی کلو، کیلے ایک سو بیس سے ایک سو پچاس روپے فی درجن، خربوزہ اسی روہے کلو، پپیتا ایک سو پچاس، گرما ایک سو پچاس، کنو دو سو سے دو سو پچاس روپے فی درجن، تربوز اسی روپے کلو امرود ایک سو پچاس روپے کلو کھجور چھے سو روپے کلو، لگاٹھ ایک سو پچاس روپے سے ایک سو ستر روپے فی کلو میں فروخت کی جارہی ہے
آلو ساٹھ روپے کلو، پیاز پچاس روپے، ٹماٹر پینتالیس، توری ساٹھ روپے، شملہ مرچ ساٹھ روپے کلو، کریلے ساٹھ، کھیرا تیس روپے کریلے ساٹھ روپے کلو میں فروخت ہونے لگے.شہری مصنوعی مہنگائی پر بلبلا اٹھےشہریوں کاکہناہےکہ کسی بھی مارکیٹ میں سرکار کی رٹ نظر نہیں آتی مہنگائی کو کنٹرول نہیں کرسکتے تو آرڈیننس لانے کی کیا ضرورت تھی۔
مصنوعی مہنگائی کرانے والےمافیانےسرکاری نرخنامہ وصول کرنےکےباوجودسرکار ریٹس پر اشیاء خورونوش فروخت سےانکاری ہے۔حکومت نےمصنوعی مہنگائی کے ذمہ داروں کوکیفر کردارتک پہنچانےکےلیے آرڈیننس تو جاری کردیا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیاجارہاہے۔
دوسری جانب برائلرگوشت کی قیمت میں بھی 10 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد 212 روپے فی کلو ہو گیا،زندہ مرغی 7 روپے اضافے کے بعد 146 روپے کلو فروخت ہونے لگی جبکہ فارمی انڈے 4 روپے کمی کے بعد 100 روپے فی درجن ہو گئے۔