ویب ڈیسک: پاکستان کی جی ڈی پی کوروناوائرس کے باعث رواں مالی سال صفر اعشاریہ پانچ فیصد تک کم ہو سکتی ہے، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے دس فیصد رہےگا.
بین الاقومی مالیاتی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بھی کورونا کے باعث پاکستان کے جی ڈی پی میں رواں مالی سال صفر اعشاریہ پانچ فیصد تک کمی کا تخمینہ لگایا ہے، آئی ایم ایف نے اس سے پہلے اپنی رپورٹ میں پاکستان کی جی ڈی پی میں 1.5فیصد تک کمی کا اندازہ ظاہر کیا تھا.
موڈیز نے کہا کہ کوروناوائرس کےمعاشی اثرات کےسبب پاکستان کی فنانسنگ ضرورت بڑھےگی، حکومت نے 1200 ارب روپے کا ریلیف پیکیج دیا ہے، جبکہ آئی ایم ایف کی طرف سے 1.4 ارب ڈالر کے ہنگامی قرضے اور بیرونی قرضوں کی واپسی مین ریلیف ملنے سے معاشی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی، تاہم رواں مالی سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 9.50 سے 10 فیصد ہونے اور حکومتی قرض جی ڈی پی کے 87 فیصد ہونے کا امکان ہے.
گزشتہ مالی سال یہ تناسب جی ڈی پی کے 83 فیصد تھا، حکومتی قرض مرحلہ وار آئندہ سالوں میں کم ہوگا۔
واضح رہے کہ کورونا نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی معیشت کی دھجیاں اڑا دی ہیں,سال 2020 کی پہلی سہ ماہی عالمی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی، کورونا وائرس کے خوف سے صنعتیں بند، اسٹاک مارکیٹوں میں شئیرز کی مجموعی مالیت کھربوں ڈالر کم ہو گئی.
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 24گھنٹے میں 642نئے کیس رپورٹ، کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 11ہزار، 155تک پہنچ گئی۔ ایکٹو مریضوں کی تعداد 8ہزار، 391 ہے، 13نئی ہلاکتوں کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 237 ہوگئی۔
پنجاب میں کورونا کے سب سے زیادہ 4ہزار، 767مریض،، سندھ میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد3ہزار671 تک پہنچ گئی، خیبرپختونخوا میں کیسز کی تعداد ایک ہزار، 541 ہے۔ بلوچستان میں 607، گلگت بلتستان میں 300کیس رپورٹ،، اسلام آباد میں وائرس سےمتاثرہ افراد کی تعداد 214، آزادکشمیر میں55ہوگئی۔