حمزہ شہباز نے رہائی کیلئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

24 Apr, 2020 | 12:30 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں  گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویزایڈووکیٹ کی وساطت سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ضمانت کی درخواست دائر کی، درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بناتے ہوئےموقف اختیار کیا گیاکہ نیب نے حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے الزامات میں بے بنیاد گرفتار کیا ہے، حمزہ شہباز کیخلاف انکوائری شروع کرنے سے پہلے چیئرمین نیب نے قانونی رائے حاصل نہیں کی، نیب نے حمزہ شہباز کیخلاف سیاسی بنیادوں پرمنی لانڈرنگ کا کیس بنایا ہے، قانون کے مطابق نیب کواینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے زیر اثر آنیوالے کیسز کی تحقیقات کرنے کا اختیارہی نہیں۔

درخواست میں مزید موقفف اختیار کیا گیا کہ نیب نے حمزہ شہباز پر 2005ء  سے 200ء کے دوران منی لانڈرنگ کرنے کا الزام لگایا، جبکہ ملزم اس وقت پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا، 2005ء سے2008 ء تک پرویز مشرف کے دور میں حمزہ شہباز کے سارے خاندان کے کاروبار کو مکمل طور پرسکروٹنائز بھی کیا گیا تھا، غیر ملکی ترسیلات 14 برس پرانی ہیں جن کا محدود ریکارڈ ملزم کے پاس موجود ہے، نیب کے پاس ملزم حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کا ایک بھی ثبوت موجود نہیں، ملزم حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کے بعد ثبوتوں کےضائع ہونے کا کوئی خطرہ نہیں۔

درخواست ضمانت میں استدعا کی گئی کہ حمزہ شہباز ملک کے سب سے بڑے صوبے کا اپوزیشن لیڈر ہے، ملزم کو آئینی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلئے ضمانت پر رہا کیا جائے۔

واضح  رہے کہ  نیب لاہور نے 11 جون 2019 کو  ضمانت منسوخ ہونے پر کمرہ عدالت سےاپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی  حمزہ شہباز کو  گرفتار کیا تھا،  حمزہ شہباز لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں، لاہور ہائیکورٹ حمزہ شہباز کی رمضان شوگر مل کیس میں ضمانت منظور کرچکی ہے جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس عدالت میں چل رہا ہے۔

مزیدخبریں