آن لائن تعلیم کیخلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار

24 Apr, 2020 | 11:57 AM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) کورونا لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسز جاری رکھنے کا معاملہ، ہائیکورٹ نے آن لائن تعلیم کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی، جسٹس عائشہ اے ملک نے قرار دیاکہ آن لائن تعلیم حکومتی پالیسی ہے، عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔

لاہور ہائیکورٹ نے آن لائن تعلیم کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کردیا، جسٹس عائشہ اے ملک نے جوڈیشل ایکٹیوزم پینل کی درخواست پر حکم جاری کیا، عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزار نے آن لائن تعلیم کے حوالے سے مکمل تفصیلات بھی فراہم نہیں کیں، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران تمام تعلیمی اداروں کی جانب سےآن لائن کلاسز جاری ہیں، انٹرنیٹ سگنلزٹھیک کام نہیں کرتے، ہرطالب علم کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت بھی نہیں، کئی علاقوں میں بجلی دستیاب نہیں دکانیں بھی بند پڑی ہیں، کورونا لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں کی بندش کو موسم گرما کی چھٹیاں تصور کیا جائے۔

درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ لاک ڈاؤن کے دوران تعلیمی اداروں کی جانب سے آن لائن جاری تعلیم کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے باعث لاہور سمیت پنجاب بھرمیں سکول، کالج اور  یونیورسٹیاں بند ہیں،  حکومت پنجاب نے بچوں تک تعلیم کی رسائی یقینی بنانے کیلئے  تعلیم گھر نامی کیبل چینل،  ویب سائٹ اور ایپ بھی لانچ کی ہے جس سے طلبا ویب سائٹ سے لیسن پلان حاصل کرنے کے بعد مقامی کیبل آپریٹر کے ذریعے گھر بیٹھے تعلیم حاصل  کررہے ہیں.

تعطیلات کے دوران کالج، یونیورسٹی کیجانب سےآن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری ہے، جس پرطلبا کا کہنا ہے کہ گھرمیں انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں، آن لائن کلاسز وقت کا ضیاع  ہے، آن لائن کلاسسز صرف پیسے بٹورنےکا ایک طریقہ ہے۔

مزیدخبریں