(ناصر علی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان تین روز لندن میں گزارنے کے بعد لاہور پہنچ گئے۔سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پی کے سات پانچ آٹھ کے ذریعے لندن سے لاہور پہنچے، ایئرپورٹ پرکارکنوں نے ان کا استقبال کیا اور ان کیساتھ سیلفیاں لیں، البتہ اس موقع پر پی ٹی آئی کی سرکردہ قیادت نظر نہیں آئی۔عمران خان میڈیا سے بات چیت کیے بغیر ہی اپنی رہائشگاہ کی طرف روانہ ہوگئے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان آج لاہور میں مصروف دن گزاریں گے، 29 اپریل کو مینارپاکستان کے جلسے کی تیاریوں کے سلسلے میں اندرون شہر کا دورہ کریں گے، داتا دربار پر حاضری کے بعدعمران خان آج پانچ مختلف مقامات پر خطاب کریں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق آج اندرون شہر کی متعدد بااثر شخصیات عمران خان کی موجودگی میں ممکنہ طور پر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کریں گی جبکہ پارٹی اجلاس میں شہر لاہور کے حلقوں میں انتخابی امیدواروں کے ناموں پر بھی غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عمران خان نمل یونیورسٹی اورشوکت خانم ہسپتال کیلئے فنڈ ریزنگ کیلئے لندن گئے تھے۔ جہاں انہوں نے کچھ وقت اپنے بچوں کیساتھ بھی گزارا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی داتا دربار آمد کے سلسلے میں بھاٹی چوک، شاہ عالم مارکیٹ اور موچی گیٹ پر کھڑے کئے جانے والے کنٹینرز اورپولیس کی جانب سے لگائی جانے والی رکاوٹوں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہو گیا۔ گاڑیوں کی لمبی قطاروں میں لارڈ میئر کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید بھی پھنس گئے۔لارڈ میئر کے ہمراہ ہال روڈ تاجر برادری کے رہنما اور صدر بابر محمود بھی ٹریفک میں پھنسے رہے۔
عمران خان داتا دربار لاہور پہنچ گئے ، جہاں وہ حاضری دیں گئیں۔ اسکے بعد وہ پارٹی کارکنان سے ملاقات کرینگے۔
سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ کوئٹہ حملہ کے باعث عمران خان نے لاہور میں اپنی مصروفیات منسوخ کی۔ رخصت سےقبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑی وکٹ گرنےوالی ہے اس لئے جا رہا ہوں ۔عمران خان کی جگہ چوہدری سرور جلسہ سے خطاب کرینگے۔ علاوہ ازیں عمران خان نے داتا دربار میں شادر چڑھائی اور دعامانگی۔