سٹی42: اسرائیل جنوبی لبنان کی وادی بیکا پر فوجی حملوں کو بڑھا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز وائرل ہیں جن میں وادیِ بیکا کے متعدد لبنانی گھروں میں پیر کے روز زاردار دھماکے ہوتے ہوئے اور آگ لگتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اسرائیل کی فوج IDF کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے پیر کی سہ پہر لبنانی شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ وادی بیکا کے ان علاقوں سے نکل جائیں جہاں حزب اللہ نے راکٹ، ڈرون اور طویل فاصلے تک اسٹریٹجک ہتھیار چھپائے ہوئے ہیں۔
وادی بیکا میں حزب اللہ کے پاس طویل فاصلے تک پہنچنے والے اسٹریٹجک ہتھیار ہیں کیونکہ یہ اسرائیل کی سرحد سے بہت دور ہے، جس کی وجہ سے ان ہتھیاروں کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کرنا اور ان پر حملہ کرنا اسرائیل کے لئے مشکل ہو گیا ہے۔
خدشہ ہے کہ ڈینئیل ہگاری کی وارننگ کے نتیجہ میں لبنان کی وادیِ بیکا سے آبادی کا بڑے پیمانے پر انخلاء شروع ہو سکتاہے، حالانکہ IDF نے یہ نہیں کہا کہ پورے علاقے کو خالی کر دیا جائے، بلکہ ان رہائش گاہوں پر توجہ مرکوز کی ہے جائے جہاں ان کے مطابق حزب اللہ کے ہتھیار ذخیرہ کئےگئے ہوں۔
تاہم، یہ دیکھتے ہوئے کہ آئی ڈی ایف نے حزب اللہ پر لبنان کے کچھ حصوں میں ہر پانچ گھروں میں سے تین گھروں میں ہتھیار چھپانے کا الزام لگایا ہے، ہگاری کی دھمکی کا اثر بڑے پیمانے پر انخلاء کی صورت میں ہو سکتا ہے۔
ڈینئیل ہگاری نے بڑھتی ہوئی لبنانی ہلاکتوں، اور شہری علاقوں کو نشانہ بنانے کے آئی ڈی ایف کے فیصلے پر عالمی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے بڑے دھماکوں کی ویڈیوز سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حزب اللہ نے شہری علاقوں میں طاقتور ہتھیار چھپا رکھے تھے جو ثانوی دھماکے کا سبب بنے۔