ویب ڈیسک: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے نگران وفاقی وزیر تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ مدد علی سندھی نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات میں ملک میں تعلیم کے شعبے کی ترقی کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں 27 ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اُن کو اسکولوں میں لانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ملک کے دوردراز علاقوں میں تعلیم تک لوگوں کی رسائی بڑھانا ہوگی۔ آن لائن تعلیم ملک کے دوردراز علاقوں تک تعلیم پہنچانے میں مدد دے سکتی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کیلئے مساجد کو فجر سے ظہر تک استعمال کیا جا سکتا ہے، اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کیلئے نئے اور غیر روایتی حل سوچنے کی ضرورت ہے، لڑکیوں کی اسکولوں میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، خصوصی افراد کو دیگر بچوں کے ساتھ اسکولوں میں تعلیم و تربیت کیلئے خصوصی بندوبست کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں معیاری تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کے فروغ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، نوجوانوں بالخصوص خواتین کو ہنرمند بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کرنا ہوں گے، جامعات مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق اپنے طلباء کو ہنر سے لیس کریں۔ پاکستان میں اعلٰی تعلیم کیلئے جامعات میں داخلہ لینے والوں کی تعداد خطے کے دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے ، ملک میں اعلٰی تعلیم کے حامل افراد کی تعداد بڑھانے کیلئے خصوصی اقدامات کرنا چاہئے۔
صدر مملکت نے کہا کہ جامعات آن لائن تعلیم اور مُختلف شفٹوں کی مدد سے زیادہ طلباء کو اعلٰی تعلیم فراہم کرسکتی ہیں ، جامعات 4 سالہ ڈگری پروگرامز کے ساتھ ساتھ آن لائن تعلیم اور 2 سالہ ڈگری پروگرامز بھی شروع کریں، ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے آن لائن اور فاصلاتی تعلیم کے پروگرامز کی مدد سے اعلٰی تعلیم یافتہ افراد کی تعداد بڑھائی جا سکتی ہے ، جامعات میں طلباء و طالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدید ترین مہارتوں سے لیس کرنا ناگزیر ہے۔ جامعات مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ، سائبر سیکیورٹی اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔
ملاقات میں وفاقی اردو یونیورسٹی سے متعلق اُمور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔